اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پہلی کثیرالملکی انسداد دہشت گردی کی فضائی مشق کی اختتامی تقریب پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ائیر بیس پر منعقد ہوئی ۔پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پاک فضائیہ کے سابق سربراہان، جنگی ہیروز،سینئر ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسران نے بھی اس اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ 16اکتوبر سے شروع ہونے والی مشق کو ACES MEET-2017″ ” کے نام سے منسوب کیا گیاتھا ۔
یہ فضائی مشق دو ہفتوں کے دورانیہ پر محیط تھی۔ ترک فضائیہ اور رائل سعودی فضائیہ نے اپنے لڑاکا طیاروں ، پائلٹس اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ اس تاریخی مشق میں حصہ لیا۔8دوست ممالک کے اعلی عہدیداران نے بطور آبزرور اس کثیر الملکی مشق میں شرکت کی ۔اس موقع پر پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ اپنے بہادر جنگجوءں کی لازوال قربانیوں اور پیشہ وارانہ مہارت کی وجہ سے اپنی مادر وطن کی فضائی سرحدوں کے لئے ہر دم تیار ہے ۔ائیر چیف نے کہا کہ اپنے پیشروءں کی رکھی گئی شا نداربنیادوں پر ہم پاک فضائیہ کو عظمت کی نئی بلندیوں پر لے جا رہے ہیں۔انہوں نے اس مشق میں شریک فضائی افواج کے عملے کی پیشہ وارانہ مہارت کی تعریف کی اور امید کا اظہار کیا کہ وہ یہاں سے بہترین تجربات کی یادیں اپنے ساتھ لے جائیں گے ۔ دونوں برادر فضائی افواج کے شریک عملے کے کمانڈرز نے پاک فضائیہ کی شاندار میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔معزز مہمانوں کو نئے تعمیر شدہ ائیر پاور سینٹر آف ایکسیلنس اور اختتام پذیرانسداد دہشت گردی کی مشق کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے ائیر پاور سینٹر آف ایکسیلنس میں نئے تعمیر شدہ انفراسٹرکچر اور وہاں موجود تربیتی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔قبل ازیں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے رائل سعودی فضائیہ کے F-15 طیارے میں بیٹھ کر اس مشق کے آخری مشن میں شرکت کی۔
اس مشق کا بنیادی مقصد اس میں شامل پائلٹس اور دیگر عملے کو فضائی جنگی تربیت اور انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے لڑی جانے والی جنگ کے اصولوں سے ہم آہنگ کرنا تھا۔ ہوابازوں کو حقیقی تربیتی ماحول فراہم کر کے فضائی جنگی تیاری کو مزید بہتر بنانے میں یہ مشق بہت معاون ثابت ہوئی۔ اس مشق میں شریک عملے نے پاک فضائیہ کے ائیر پاور سینٹر آف ایکسیلنس میں موجود جدید ترین تربیتی سہولیات کو استعمال کرتے ہوئے بہترین انداز میں تربیت حاصل کی۔ پاک فضائیہ کے سپیشل سروسزگروپ کے کمانڈوز نے بھی اس مشق میں بھرپور انداز میں حصہ لیا۔