اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی ملک میں کرپشن سے تنگ تھے اور کرپشن کے خلاف بھی آپریشن ضرب عضب جیسا ہی ایک آپریشن چاہتے تھے مگر ان کے ایک قریبی سمجھے جانے والے سابق جنرل نے انہیں ایسا کرنا سے روکے رکھا، اس بات کا انکشاف روزنامہ نوائے وقت کے سینئر کالم نگار فضل حسین اعوان نے اپنے
ایک کالم میں کیا تھا۔ فضل حسین اعوان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے آپریشن ضرب عضب شروع کر کے اسے کامیابی سے ہمکنار کرنے کی پوری کوشش کی مگر آپریشن ضرب عضب ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد تک جاری رہا۔ جنرل راحیل شریف کرپشن اور دہشتگردی کے گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتے ہوئے بار بار اس گٹھ جوڑ کو توڑنے کا عزم و ارادہ ظاہر کرتےرہے۔ ا کی مدت ملازمت ختم ہو گئی، دہشتگردوں اور دہشتگردی کے سامنے پاک فوج ایک دیوار ضرور بنی مگر کرپشن کے خاتمہ کیلئے کوئی خاص کاوش راحیل شریف کے دور میں نظر نہیں آئی۔ جنرل راحیل شریف کرپشن کے خلاف اس حد تک کیوں نہ گئے جس حد تک جانے کی انہوں نے امید دلائی تھی؟اس راز سے پردہ جنرل(ر)امجد شعیب نے یہ کہہ کر اٹھایا کہ ’’مجھے یاد ہے، سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف بہت عرصہ کرپشن بارے بات کرتے رہے جس پر ہم نے انہیں اس پر بات کرنے سے منع کیا کیونکہ اس سے سول ملٹری تعلقات خراب ہو رہے تھے، اس سے بہت بڑا اثر پڑ رہا تھا‘‘۔ جنرل (ر)امجد شعیب 39ملکی فوجی اتحاد کی سربراہی کے حوالے سے ن لیگ حکومت کی پھیلائی کنفیوژن اور جنرل راحیل شریف کے بارے میں کردار کشی مہم میں ان کے ترجمان اور فرنٹ مین کے طور پر میڈیا میں وضاحتیں کرتے رہے ہیں جس سے دونوں میں قربت کا اظہار ہوتا ہے۔