اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وہ مولوی صاحب آتے ہیں تماشہ کرتے ہیں، وہ لوگوں کو جس طرح جمع کرنے کیلئے ڈگڈی بجانی ہوتی ہے بجاتے ہیں، وہ ایک اچھے اداکار اور مقرر ہیں، لوگوں کو مروا کر وہ چلے جاتے ہیں، پھر واپس آجاتے ہیں، وہ آپ کے ساتھ کیسے کھڑے ہو جاتے ہیں، آپ ان کو کیسے اپنی کمپین اور موومنٹ میں ساتھ شامل کر لیتے ہیں، بشریٰ انصاری کے
تقریب کے دوران کپتان سے چبھتے ہوئے سوالات، ہم نے دھرنا الیکشن میں دھاندلی جبکہ طاہر القادری نے کارکنوں کے قتل کے خلاف دیا، بہت سے لوگ طاہر القادری پر تنقید کرتے ہیں مگر ان پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں،فضل الرحمن ، اسفندیار ، آصف زرداری، نواز شریف جیسے کرپٹ مافیا سے طاہر القادری کئی گنا زیادہ بہتر ہیں، ساتھ ملانا پڑتا ہے، کپتان کا جواب۔ تفصیلات کے مطابق ایک تقریب کے دوران ملک کی نامور اداکارہ بشریٰ انصاری نے چیئرمین تحریک انصاف سے سوال جواب کے سیشن میں نہایت چبھتا ہوا سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ مولوی صاحب آتے ہیں تماشہ کرتے ہیں، وہ لوگوں کو جس طرح جمع کرنے کیلئے ڈگڈی بجانی ہوتی ہے بجاتے ہیں، وہ ایک اچھے اداکار اور مقرر ہیں، لوگوں کو مروا کر وہ چلے جاتے ہیں، پھر واپس آجاتے ہیں، وہ آپ کے ساتھ کیسے کھڑے ہو جاتے ہیں، آپ ان کو کیسے اپنی کمپین اور موومنٹ میں ساتھ شامل کر لیتے ہیں۔ بشریٰ انصاری کا اشارہ واضح طور پر طاہر القادری کی جانب تھا جس پر جواب دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا دھرنے کا پلان پہلے سے بنا ہوا تھا ، ہم الیکشن ریگنگ کے خلاف دھرنا دینے نکلے جبکہ طاہر القادری کے ماڈل ٹائون میں کارکنوں کو نہایت بیدردی سے قتل کر دیا گیا جس کے خلاف وہ دھرنے کیلئے نکلے۔ ہمارا مقصد الگ
الگ تھا ۔ بہت سے لوگ طاہر القادری پر تنقید کرتے ہیں مگر ان پر کرپشن کا کوئی دھبہ نہیں،فضل الرحمن ، اسفندیار ، آصف زرداری، نواز شریف جیسے کرپٹ مافیا سے طاہر القادری کئی گنا زیادہ بہتر ہیں۔ یہ تعداد میں کم ہیں اور ان کو ساتھ ملانا پڑتا ہے۔ اس موقع پر عمران خان نے فضل الرحمن، اسفندیار ، آصف زرداری اور نواز شریف کو مافیا سے تعبیر کیا۔