اسلام آباد (آئی این پی)سینیٹ کو حکومت کی جانب سے آگاہ کیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران خلیجی ریاستوں سے ایک لاکھ 17ہزار 362پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا، 1971سے 2017تک مجموعی طور پر ایک کروڑایک لاکھ 33ہزار32پاکستانیوں کو بیرون ملک نوکریوں کیلئے بھیجا گیا، فاٹا میں سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بند کئے گئے 129
سکولوں کو جنوری 2018تک کھول دیا جائے گا، قائد اعظم یونیورسٹی میں سنڈیکیٹ کی منظوری کے بعد فیسوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا تھا مگر طلباء کے احتجاج پر اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا ہے، قائد اعظم یونیورسٹی کو سالانہ 400ملین روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔منگل کو سینیٹ میں سینیٹرز کے سوالوں کے جواب وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانیز عبدالرحمان خان کانجو،وفاقی وزیر تعلیم محمد بلیغ الرحمان،وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڈ اور وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیر زادہ نے دئیے۔سینیٹر کریم احمد خواجہ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانیز عبدالرحمان خاسن کانجونے ایوان کو آگاہ کیا کہ 1971سے 2017تک مجموعی طور پر ایک کروڑایک لاکھ 33ہزار32پاکستانیوں کو بیرون ملک نوکریوں کیلئے بھیجا گیا جبکہ ستمبر2012سے 2017تک بیرون ملک روزگار کیلئے 41لاکھ 87ہزار195پاکستانیوں کو بھیجا گیا۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ فاٹا میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن اور سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بند کئے گئے 129سکولوں کو جنوری 2018تک کھول دیا جائے گا۔ سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ فاٹا میں کمیونٹی سکولوں کے منصوبے کے تحت 1061بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول قائم کئے گئے جن میں 42760طلباء نے دالہ لیا۔ سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ اندازے کے مطابق ملک میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ ہے، ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہر سال تھیلیسیمیا کے 6ہزار مریضوں کا اضافہ ہوتا ہے ۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر تعلیم بلیغ الرحمان نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں سنڈیکیٹ کی منظوری کے بعد فیسوں میں دس فیصد اضافہ کیا گیا تھا مگر طلباء کے احتجاج پر اس فیصلے کو واپس لے لیا گیا ہے، قائد اعظم یونیورسٹی کو سالانہ 400ملین روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،
ہمارے دور حکومت سے قبل یہ خسارہ 600ملین سے زیادہ تھا جو کہ کم ہو کر400ملین تک رہ گیا ہے۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت دنیا بھر سے پاکستان کو 25لاکھ 77ہزار872امریکی ڈالر امداد ملی جبکہ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام کے تحت گزشتہ دو سالوں کے دوران دنیا بھر سے5ارب35کروڑ69لاکھ روپے سے زائد امداد ملی۔سینیٹر کریم احمد خواجہ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ 2013سے اب تک مشترکہ مفادات کونسل کے 11اجلاس منعقد کئے گئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ریاض حسین پیرزادہ نے اعتراف کیا کہ آئین کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس تین ماہ کے اندربلانا لازمی ہیں مگرہم اس میں ناکام رہے۔سینیٹر کرنل(ر)طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وزارت مواصلات نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ موجودہ دور حکومت کے دوران فیصل آباد تا گوجرہ، خانیوال تا ملتان سیکشن، گوادر تا ہوشاب سیکشن اور ایم ٹو موٹروے کی اپ گریڈیشن کا کام مکمل کیا گیا جبکہ ملک میں 9موٹرویز پر کام جاری ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کے جواب میں وزارت سمندر پار پاکستانیز نے اپنے تحریری جواب میں آگاہ کیا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران خلیجی ریاستوں سے ایک لاکھ 17ہزار 362پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا، جس میں سعودی عرب سے ایک لاکھ 13ہزار216،یو اے ای سے 2840، قطر سے 75،بحرین سے 60، کویت سے 83،عمان سے 1088 پاکستانیوں کو جلا وطن کیا گیا۔