خواتین وحضرات ۔۔ امریکا کی تاریخ میں جان ایف کینیڈی کا دور سفارتی لحاظ سے مشکل ترین دور تھا‘ امریکا اور روس کی سرد جنگ انتہا کو چھو رہی تھی‘ امریکا ویت نام میں (بری) طرح پھنس چکا تھا اور کیوبا نے امریکا کیلئے خوفناک میزائل لگا دیئے تھے‘کینیڈی نے یہ تینوں مسئلے حل کر دیئے‘ سرد جنگ میں کمی آ گئی‘ امریکا ویت نام کے جہنم سے نکل آیا اور کیوبا نے میزائل ’’فیوز‘‘ کر دیئے
(اس) دور میں کسی نے کینیڈی سے پوچھا تھا ’’آپ نے یہ تاریخی کامیابیاں کیسے حاصل کیں‘‘ کینیڈی نے (مسکرا) کر جواب دیا ’’صرف مذاکرات کے ذریعے‘‘ کینیڈی نے ۔۔اس کے بعد ایک تاریخی فقرہ کہا‘ (انہوں) نے کہا ’’آپ کبھی خوف سے مجبور ہو کر مذاکرات نہ کریں اور کبھی مذاکرات سے خوفزدہ نہ ہوں‘ آپ کبھی ناکام نہیں ہوں گے‘‘ کینیڈی کا یہ فقرہ آنے والے دنوں میں امریکا کی فارن پالیسی بن گیا‘ یہ لوگ ہمیشہ مذاکرات کے دروازے (کھلے) رکھتے ہیں اور یہ عموماً خوف سے مغلوب ہو کر بھی مذاکرات نہیں کرتے‘ میں آج حکومت کی تعریف کرنے پر مجبور ہو رہا ہوں‘ ہماری (موجودہ) حکومت بھی اب ۔۔اسی اپروچ‘ ۔۔اسی تکنیک کے ذریعے امریکا سے ڈیل کر رہی ہے‘ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے کل افغانستان میں پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کیا‘ ۔۔اس کے ردعمل میں یہ جب آج پاکستان پہنچے تو حکومت نے ۔۔ان کے استقبال کیلئے وزارت خارجہ کا ایک میڈیم لیول کا آفیسر ائیرپورٹ بھجوا دیا‘ یہ آفیسر امریکا کیلئے ایک پیغام تھا کہ اگر آپ ہماری عزت نہیں کریں گے تو ہم بھی آپ کی عزت نہیں کریں گے‘ ہم نے یہ پیغام بھی دیا کہ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے (کھلے) ہیں لیکن ہم آپ سے خوفزدہ ہو کر مذاکرات نہیں کریں گے‘ یہ بہت اچھی اپروچ‘ بہت اچھی سپرٹ ہے‘ ہمیں ۔۔اسی سپرٹ کے تحت چلنا چاہیے اور میں ۔۔اس سپرٹ پر حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
خواتین وحضرات امریکی وزیر خارجہ ہم سے کیا توقعات لے کر پاکستان آئے ہیں اور کیا ہم یہ توقعات پوری کر سکتے ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ ہم ۔۔ان سیاسی بیانات پر بھی گفتگو کریں گے اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی آج عمران خان کے الیکشن کمیشن کے ناقابل ضمانت وارنٹ کے خلاف سٹے آرڈر جاری کر دیا‘ ہم ۔۔اس پر بھی بات کریں گے ہمارے ساتھ رہیے گا۔