کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ میں چیف سیکریٹری رضوان میمن نے عدالتی حکم پر کرپشن کی رقم رضا کارانہ واپس کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی مکمل کرکے رپورٹ پیش کردی۔ چیف سیکریٹری نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کرپشن کی رقم رضا کارانہ واپس کرنے والے افسروں کیخلاف کارروائی مکمل کرکے رپورٹ دو رکنی بینچ کے روبرو پیش کی۔
چیف سیکرٹری سندھ رضوان میمن نے بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کرادیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ 10 اہم ترین محکموں سے 480 کرپٹ افسروں کی ملازمتوں سے برطرف کیا گیا ہے۔ کرپٹ افسروں کا تعلق محکمہ خزانہ، پولیس، تعلیم، صحت خوراک، سوشل ویلفیئر، جنگلات و جنگلی حیات سے ہے۔ رپورٹ میں محکمہ زراعت، سپلائی اینڈ پرائسز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، ایس اینڈ جی اے، لوکل گورنمنٹ کے کرپٹ افسر بھی نکال دیئے۔ نیب کے مطابق 480 کرپٹ افسروں نے نیب کو رضا کارانہ کرپشن کی رقم میں سے 16 ارب روپے واپس کیے۔ قانون کے مطابق کرپٹ سرکاری افسر کسی عوامی عہدے پر رہنے کا اہل نہیں ہوتا۔ حکومت سندھ نے کرپشن ثابت ہونے کے باوجود کرپٹ افسروں کو عہدے پر بٹھا رکھا تھا۔ ملازمتوں سے برطرف ہونے والوں میں گریڈ ایک سے اٹھارہ تک ملازم و افسر شامل ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔