لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نوازشر یف کی صاحبزادی مریم نواز کہا ہے کہپاک فوج ہماری حفاظت کی جنگ لڑ رہی ہے‘ اداروں میں باہمی احترام ہونا چاہیے، ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو بہت اچھا ہوتا ہے‘مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک ہی کیس میں پانچ پانچ دفعہ فیصلہ آرہا ہے، مقدمے چلتے رہیں گے لیکن قیامت تک کچھ بھی نہیں نکلے گا‘ سزا کے بعد اب تو ثبوت بھی ڈھونڈے جا رہے ہیں ثبوت وہ ڈھونڈ رہے ہیں جنہیں ثبوت مل نہیں رہے‘
سوچنے کی بات ہے سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نیب وفات پاچکا ہے لیکن پتہ نہیں کیسے وہ اچانک سے زندہ ہوگیا اور کس طرح اس میں تبدیلی آئی ہے وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے‘ 2018میں نوازشر یف ہی وزیر اعظم ہوں گے ‘شر یف خاندان میاں نوازشر یف کی قیادت میں متحد ہے حمزہ شہبازشر یف سے کوئی اختلافات نہیں شریف فیملی میں اختلاف کی باتیں 30سال سے سن رہے ہیں ، مخالفین کو جب کوئی بات نہیں ملتی تووہ ایسی افوائیں شر وع کردیتے ہیں مگر ایسے لوگوں کو مایوسی کے سواکچھ نہیں ملے گا‘ نواز شریف کی نا اہلی نے پارٹی کو بہت زیادہ فائدہ دیا ہے کیونکہ ناراض ورکر بھی میاں نواز شریف کے ساتھ پوری قوت کے ساتھ آکر کھڑا ہوگیا ہے، اور پوری قوت کے ساتھ ووٹ کی حاکمیت کی جنگ لڑ رہا ہے، آج سے پہلے ورکرز میں اتنی کمٹمنٹ نہیں دیکھی۔ وہ پیر کو این اے 120 کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہی تھیں۔ مریم نواز حلقہ این اے 120میں مزنگ کے علاقے میں پہنچیں جہاں (ن) لیگ کے کارکنوں کی جانب سے ان کا بھرپور استقبال اور انتخابی دفتر آنے پر کارکنوں نے گل پاشی کی اور ان کے حق میں نعرے لگائے مریم نواز نے اہل علاقہ سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے اور انکو فوری حل کروانے کی بھی یقین دہانی کروائی اور کہا ہے کہ حلقے میں ترقیاتی کام جس طرح ہونے چاہیے تھے اب ایسے ہی ہوں گے،
اس حوالے سے خود چیزوں کی سرپرستی کروں گا۔مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پہلے سے متحرک ہے اور اس کے خلاف جو کچھ ہورہا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ (ن)لیگ سب سے زیادہ متحرک ہے۔حمزہ شہباز سے اختلاف کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ اللہ نہ کرے کہ ہم میں کوئی اختلاف ہو لہٰذا ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، 30سال سے اختلافات کی باتیں سنتی آرہی ہوں، حمزہ شہباز میرا چھوٹا بھائی ہے، ان سے بھی کوئی اختلاف نہیں۔نواز شریف کی سربراہی میں پورا خاندان متحد ہے،
جب کوئی بات نہیں ملتی تو اختلافات کی باتیں شروع ہوجاتی ہیں۔لیکن اختلافات کی خواہش رکھنے والوں کو مایوسی ہوگی اور 2018ء میں نوازشریف وزیراعظم ہوں گے ازشریف کی وطن واپسی کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف وطن واپس آرہے ہیں اور اس کے لیے وہ چل پڑے ہیں۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ حمزہ آپ کو بڑی بہن اور آپ حمزہ کو چھوٹا بھائی کہتی ہیں ، حمزہ فوج کے ساتھ بناکر رکھنے کی بات کرتا ہے آپ اس بارے میں کیا کہتی ہیں؟ جس پر مریم نواز نے فوج کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ ہمارا ادارہ ہے جو ہماری حفاظت کی جنگ لڑتا ہے،
ہم اسے اون کرتے ہیں ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو بہت اچھا ہوتا ہے۔ اداروں کا باہمی احترام ہونا چاہیے انہیں جس قسم کی سپورٹ چاہیے ہوتی ہے ، ہم حاضر ہیں۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایک ہی کیس میں پانچ پانچ دفعہ فیصلہ آرہا ہے، مقدمے چلتے رہیں گے لیکن قیامت تک کچھ بھی نہیں نکلے گا۔ سزا کے بعد اب تو ثبوت بھی ڈھونڈے جا رہے ہیں ثبوت وہ ڈھونڈ رہے ہیں جنہیں ثبوت مل نہیں رہے۔ سوچنے کی بات ہے سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نیب وفات پاچکا ہے لیکن پتہ نہیں کیسے وہ اچانک سے زندہ ہوگیا
اور کس طرح اس میں تبدیلی آئی ہے وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی نے پارٹی کو بہت زیادہ فائدہ دیا ہے کیونکہ ناراض ورکر بھی میاں نواز شریف کے ساتھ پوری قوت کے ساتھ آکر کھڑا ہوگیا ہے، اور پوری قوت کے ساتھ ووٹ کی حاکمیت کی جنگ لڑ رہا ہے، آج سے پہلے ورکرز میں اتنی کمٹمنٹ نہیں دیکھی۔اپنے الیکشن لڑنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ اگلے الیکشن کی پیش گوئی نہیں کی جاسکتی ، پارٹی جو ذمہ داری دے گی وہ اسے احسن طریقے سے نبھائیں گی۔