اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے پاس نا اہلی کے بعد دو آپشن تھے ایک یہ کہ وہ چپ کر کے بیٹھ جائیں جو ہو گیا ہے اس کی معافی تلافی کریں اور دوسرا آپشن یہ تھا کہ وہ اپنی سیاسی بقا کی کوشش کریں۔نواز شریف نے دوسرا آپشن منتخب کیا ، ن لیگ ٹوٹ چکی،
فارورڈ بلاکس بن چکے، حیران ہوں کہ اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے، سینئر صحافی سہیل وڑائچ کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازسز شریف اقتدار سے نکل گئے تو ان کے پاس دو آپشنز موجود تھے۔ ایک یہ کہ وہ چپ کر کے بیٹھ جائیں جو ہو گیا ہے اس کی معافی تلافی کریں اور دوسرا آپشن یہ تھا کہ وہ اپنی سیاسی بقا کی کوشش کریں۔نواز شریف نے دوسرا آپشن منتخب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے جب کسی مقتدر انسان کی نا اہلی ہوتی ہے تو جو اچھی خاصی حکومت چل رہی ہو اس میں بھی دھڑے بندی ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس صورتحال کے بعد کسی سیاسی جماعت میں فارورڈ بلاک بنیں تو معمول کی بات ہے، ن لیگ بھی ٹوٹ چکی ہے اور اس میں فارورڈ بلاکس بن چکے ہیں۔ میں اس بات پر حیران ہوں کہ اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے۔ن لیگ میں کچھ رہنما ایسے ہیں جن کا اگلا ٹارگٹ الیکشن ہے ، ایسے رہنماؤں کی رسیاں پارٹی سے نہیں بلکہ قومی اسمبلی سے بندھی ہوتی ہیں اور ان کو یہ سوچنا ہوتا ہے کہ قومی اسمبلی میں کیسے رہنا ہے؟ وہ کسی ایسی جماعت کا رُخ کریں گے جہاں ان کے جیتنے کا راستہ ہموار ہو۔