آج شام گھر آیا تو ایک خبر نے دل ہلا دیا سکرین پر نمودار تھا کہ ایک عورت نے ڈاکٹروں کی غفلت اور غلط رویے کے باعث سڑک پر بچے کو جنم دے دیا لیکن ابھی یہ خبر چل ہی رہی تھی کہ ایک اور چینل نہ اس واقعے کی اس حاملہ خاتون کا موقف منظر عام پر آنے
پر تردید کر دی۔۔۔ دیکھا جائے تو یہ آج کی عورت کی تذلیل بھی ہے اور مظلومیت کی انتہا بھی، اپنے چینل کی ریٹنگ بڑھانے کی غرض میں کیاآپ اخلاق کی ہر حد سے بھی تجاوز کر سکتے ہیں۔۔ ایسی صحافت اور نام نہاد صحافیوں پر سے کیا خدا کا ڈر اور خوف ختم ہو چکا ہے اور اس سے بھی بڑھ کے یہ کہ آپ بلا سوچے سمجھے اس بات کا ملبہ جس کی صداقت کا آپ کو خود علم بھی نہیں حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ صاحب پر ڈال رہے ہیں۔جبکہ وزیراعلی ایسے واقعات کا نوٹس بھی لیتے ہیں اور ذمہ داران کو معطل بھی کردیتے ہیں ،ویسے سنا تھا ایک حلف لیا جاتا ہے ڈاکٹرز سے کہ وہ مسیحا بنیں گے اگر اس واقعے میں کسی بھی ڈاکٹرکی غفلت ہے تو آج دنیا کی ہر ماں سراپا احتجاج ہے اور ہر انکھ اشکبار۔۔ایسی خبریں بلا شبہ صحافت کے، انسانیت کے اور صحیح کہا جائے تو پاکستانیت کے خلاف ہیں! خدارا اپنے چینل اور جیبیں اخلاص ایمان اور قران کے اصولوں پر سے کمائی ہوئی دولت سے بھریں نہ کہ گمراہ کن صحافت سے۔