پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے اہم رہنما کی پیپلزپارٹی میں شمولیت،نااہلی سے بچنے کیلئے حیرت انگیز موقف اختیارکرلیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (این این آئی)خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) میں اپنے خلاف دائر ریفرنس کا جواب دینے کیلئے کچھ وقت طلب کرلیا۔ پیر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے ضیاء اللہ آفریدی کی

اسمبلی رکنیت کی معطلی کے سلسلے میں دائر ریفرنس پر سماعت کی۔تحریک انصاف کی جانب سے کوئی بھی نمائندہ اس سماعت کے دوران الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا جبکہ سابق صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر نے ضیاء اللہ آفریدی سے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ آپ نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے جبکہ آپ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جس پر آپ کو اپنا تحریری جواب جمع کروانا ہوگا۔ضیاء اللہ آفریدی نے 5 رکنی کمیشن کو بتایا کہ ان کے والد زیر علاج ہیں اور ساتھ ہی درخواست کی کہ ان کی اس پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں جواب داخل کرانے کیلئے 2 سے 3 ہفتوں کا وقت دیا جائے۔سابق صوبائی وزیر کی استدعا پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ای سی پی کو تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے گذشتہ ماہ 27 ستمبر کو ریفرنس موصول ہوا تھا جس کا فیصلہ 30 روز کے اندر کرنا ضروری ہے جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے ضیاء اللہ آفریدی کو 23 اکتوبر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔خیال رہے کہ ضیاء اللہ آفریدی 2013 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر خیبر پختونخوا کے حلقے پی کے ون سے کامیاب ہوئے تھے، جس کے بعد انہیں صوبائی وزیر برائے معدنیات مقرر کیا گیا

تاہم خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن نے جولائی 2015 میں صوبائی محکمہ معدنیات میں کرپشن کے متعدد الزامات اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر انہیں گرفتار کرلیا جس کے بعد تحریک انصاف نے ضیاء اللہ آفریدی کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔ضیااللہ آفریدی نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا جبکہ اپنی رہائی کے لیے انہوں نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی تھی جس کے بعد عدالت نے انہیں اکتوبر 2016 میں انہیں ضمانت پر جیل سے رہا کردیا تھا۔صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ کابینہ سے ہٹائے جانے کے باوجود ضیاء اللہ آفریدی بطور رکن صوبائی اسمبلی اپنی نشست برقرار رکھ سکتے ہیں۔دوسری جانب رواں برس 28 اگست کو ضیاء اللہ آفریدی نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے باضابطہ طور پر تحریک انصاف چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا تھا۔گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ضیاء اللہ آفریدی کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جسے ای سی پی نے منظور کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن قائم کردیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…