کوئٹہ (این این آئی )بلوچستان حکومت نے صوبے کی تمام درگاہوں اورمزاروں کوصوبائی محکمہ اوقاف کے تحت لانیکافیصلہ کرلیا درگاہوں اورمزاروں کے سروے کے حوالے سے تما م ڈ پٹی کمشنرز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔یہ بات سیکرٹری اوقات بلوچستان شاہنواز علی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی ۔انہوں نے بتایا کہ صوبے کی تمام درگاہوں اورمزاروں کی سکیورٹی موثربنانے کے تناظرمیں ان کو صوبائی محکمہ اوقاف کے تحت لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سیکرٹری اوقاف شاہنوازعلی نے کہا کہ صوبے میں شاہ نورانی کے مزارکے علاوہ کوئی مزارمحکمہ اوقاف کے تحت نہیں ہے، صوبہ بھرمیں درگاہوں اور مزاروں کے حوالے سے سروے کیاجائیگا، درگاہوں اور مزاروں کے سرووے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ ارسال کردیا گیا۔سیکرٹری اوقاف نے بتایا کہ درگاہوں اورمزاروں کے حوالے سے قانون سازی بھی کی جائیگی،شاہنوازعلی نے بتایا کہ ضلعی سطح پر محکمہ اوقاف کے ڈسٹرکٹ مینیجرکی آسامیاں بھی پیداکی گئی ہیں جو بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پر کی جائیں گی۔سیکرٹری اوقاف نے بتایا کہ محکمہ اوقاف نے صوبے کے تمام گرجاگھروں،مندروں اورگردواروں کاسروے بھی شروع کردیاگیاہے اس حوالے سے محکمے نے قانون سازی بھی کرلی ہے ان کوبھی محکمہ اوقاف کے تحت لاکر تحفظ فراہم کیا جائے گا ۔دریں اثناء جھل مگسی کے علاقے درگاہ فتح پور شریف میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد21ہو گئی ہے جبکہ31افراد زخمی ہیں شدید زخمیوں میں سے 13 کو لاڑکانہ 3 زخمیوں کو جیکب آباد 1 زخمی کو کوئٹہ 3 ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ باقی زخمیوں کو سول ہسپتال گنداواہ اور جھل مگسی میں طبی امداد دی جا رہی ہے افسوسناک واقعے مین شہید ہونے والے پولیس اہلکار بہار خان سمیت21افراد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے جبکہ ان کی تدفین کا عمل مکمل کردیا گیا ہے
شہید پولیس اہلکار بہارخان لاشاری کی نماز جنازہ اس کے آبائی گاوں پاچھ میں ادا کر دی گئی اور انھیں پولیس سلامی بھی دی گئی نماز جنازہ میں ایس پی جھل مگسی محمد اقبال ڈی سی اسد اللہ کاکڑ چیئرمین نوابزادہ اورنگزیب مگسی سمیت معززین معتبریں اور عوام نے بڑی تعداد مین شرکت کی. جبکہ دیگر شہید ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں لہڑی گنداواہ جھل مگسی ڈیرہ مراد جمالی۔
نصیرآباد۔درگاہ فتح پور میں ادا کر دی گئی واقعہ کی تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی نصیرآباد نے ایس پی گنداواہ کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے واقعہ کا تمام پہلو?ں سے جائزہ لے رہے ہیں افسوسناک واقعے کے بعد علاقے میں سوگ کا سماں ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے واقعہ کے خلاف گنداواہ جھل مگسی نصیرآباد مین وکلا نے عدالتون کا بائیکاٹ کیا ہوا۔