اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جمائما خان کو قرض ادا کرنے کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کروا دیں۔جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سپریم کورٹ میں جمائما خان کوقرض ادا کرنے کی دستاویزات میں جمع کروا دیں ٗدستاویزات میں نیازی سروسزلمیٹڈ کے اکاؤنٹ سے جمائما کوقرض کی ادائیگی ظاہرکردی گئی ہے ٗ
نیازی سروسزکے اکاؤنٹ سے جمائما کو 5 لاکھ 62 ہزارپاؤنڈ کی ادائیگی کے دستاویز بھی شامل ہیں۔دستاویزات کے مطابق بنی گالہ کی تعمیرکے نقشے کے 79 ہزارپاؤنڈ جمائما نے عمران خان کو بھیجے جبکہ دستاویز سے اینگلو آئرش بینک سے جمائما کورقم وصول کرنا بھی ثابت ہوتا ہے۔ دستاویزات میں یہ ظاہرکیا گیا ہے کہ قرض کی ادائیگی کے بعد نیازی سروسزکے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ پاؤنڈ کی رقم باقی رہ گئی، باقی رہ جانے والی رقم قانونی چارہ جوئی پرخرچ ہوئی اور اس کے بعد ایسا کچھ نہیں بچا تھا جوعمران خان اپنے گوشواروں میں ظاہر کرتے۔الیکشن کمیشن میں 2003 میں جمع گوشوارے میں رقم جمائما خان سے آنے کی تفصیل موجود ہے، عمران خان 2002 سے 2007 تک ممبر قومی اسمبلی رہے، ممبرقومی اسمبلی رہنے کے دوران عمران خان کو ایک لاکھ پاؤنڈ سے کوئی رقم نہیں ملی، 2013 کے الیکشن تک نیازی سروسز اکاؤنٹ میں پڑی تمام رقم خرچ ہو چکی تھی۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف درج پارلیمنٹ ، سرکاری ٹی وی چینل اور اہم سرکاری عمارتوں پر حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کیس میں آئی جی پولیس اور چیف کمشنرکو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر عمران خان اور طاہر القادری کی جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائی جائیں۔
جمعہ کو عدالت نے مقدمہ کی سماعت کی تو دونوں اشتہاری ملزمان عمران خان اور طاہر القادری پیش نہ ہوئے ۔ عدالتی حکم پر پولیس نے عمران خان اور طاہر القادری کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی جائیداد کی تفصیلات جمع کرانے میں پولیس ناکام ہو چکی ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ آئی جی پولیس اور چیف کمشنر اگلی سماعت پر عمران خان اور طاہر القادری کی جائیداد کی تفصیلات جمع کرائیں۔
سماعت کے دوران انسپکٹر لیگل انیس اکبر عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو ملک سے باہر ہیں آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 13اکتوبر تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے 2014 میں حکومت مخالف دھرنے کے دوران اس وقت کے ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔