کراچی (این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ بچانے کے لیے پاکستان پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم (پاکستان) کی ناراضی دور کرنے کا عندیہ دے دیا ہے ۔آصف علی زرداری نے بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات سمیت دیگر تحفظات پر پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے وہ اس سلسلے میں ایم کیو ایم (پاکستان) کے رہنماؤں سے بات چیت کریں۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے بڑھتے ہوئے رابطوں اور سندھ کی اہم سیاسی شخصیات کی ممکنہ طور پر تحریک انصاف میں شمولیت کی اطلاعات کے بعد پیپلزپارٹی نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم (پاکستان)کی ناراضی دور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔گزشتہ دنوں ہونے والے پیپلزپارٹی کے ایک اجلا س میں سندھ کے شہری علاقوں کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے ارکان کو خصوصی پیکج دینے پر غور کیا گیا ہے ۔آصف علی زرداری نے اجلاس میں واضح کیا کہ وہ سیاست میں دوست بنانا چاہتے ہیں دشمن نہیں۔ادھر پیپلزپارٹی کے مثبت رویے پر ایم کیو ایم پاکستان نے بھی لچک دکھانا شروع کردی ہے اور میئر کراچی وسیم اختر نے سندھ حکومت کو تنقید نشانہ بند کردیا ہے ۔پہلے میئر کراچی کی جانب سے صوبائی مالیاتی کمیشن کے اجلاس کی تاخیر کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیا جارہا تھا تاہم اب انہوں نے اس تاخیر کو این ایف سی کی خامیوں سے جوڑ دیا ہے ۔