بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

قانون ختم نبوت میں کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعاً تسلیم نہیں کرینگے ، مولانا فضل الرحمن

datetime 4  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قانون ختم نبوت میں کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعاً تسلیم نہیں کریں گے ، وزیر اعظم سے ملاقات کر کے معاملے پر بات کروں گا ، عقیدہ ختم نبوت اور آئین کی اسلامی دفعات کا تحفظ ہماری جدوجہد کا لازمی اور اہم حصہ ہے ،عقائد کے سامنے اتحاد اور حکومتیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔ان خیالات

کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنمائوں حاجی اکرم خان درانی ،مولانا محمد امجد خان ،مولانا عطاء الرحمن ،محمد اسلم غوری ،حاجی شمس الرحمن شمسی سے ٹیلیفونک گفتگو اور مکہ المکرمہ میں جمعیت علما اسلام سعودیہ کے رہنمائوں مولانا حمد اللہ عثمانی، مولانا یوسف خان لغاری، پیر عبد المنان اور دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جمعیت علما اسلام نے ہمیشہ اسلامی قوانین کے تحفظ کی جنگ لڑی ہے، اسلامی آئین بنانے والے ہمارے اکابرین تھے اسلامی آئین کی حفاظت بھی ہم کریں گے، قانون ختم نبوت ﷺ پر کسی قسم کی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ،عقائد میں کوئی تر میم قبول نہیں ہو گی ،عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مسلمان متحد اور متفق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت کا کاغذات نامزدی گی کا حلف نامہ پہلے والی شکل میں بحال کر نے کے اعلان سے ملک میں پائے جانے والااضطراب ختم ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام الیکشن اصلاحات بل میں ختم نبوت کے خانہ میں ترمیم کی خبروں پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے، جمعیت علما کے امیر سعودیہ عرب سے مسلسل جماعت کے رھنماں سے رابطہ میں ہیں، اس حوالے سے حکومت سے بھی رابطہ میں ہیں اور وطن واپسی پر فوری وزیراعظم سے

ملاقات کرکے اس مسئلے پر بات کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام قانون ختم نبوت میں گئی کسی بھی قسم کی ترمیم کو قطعا تسلیم نہیں کرے گی اور ایسی کسی بھی صورت میں ختم نبوت کے حلف نامہ کو اس کے انہی الفاظ پر دوبارہ بحال کرائے گی، ختم نبوت کے حلف نامہ کے خانہ میں ایسی کسی گنجائش کی اجازت نہیں دی جائے گی جو بلاواسطہ یا بالواسطہ یا کسی بھی طریقہ

سے قادیانیوں کو الیکشن میں حصہ لینے پر کوئی ریلیف فراہم کرے، جمعیت کا واضح موقف ہے کہ آئین پاکستان کی اسلامی شقوں کو چھیڑنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے،تمام کارکنان حوصلہ رکھیں جمعیت کی پارلیمانی کمیٹی اس بل کا جائزہ لے رہی ہے۔مولانا فضل الرحمن نے ورکنگ بانڈری پر بھارتی فائرنگ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی خلاف

ورزی قرار دیا اور کہا ہے کہ عالمی فورمز ان واقعات کا نوٹس لے ۔ا نہوں نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر باڈرز پر جنگی ماحول بنا رہا ہے لیکن عالمی ادارے خاموش تما شائی بنے ہو ئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پا کستان کی خاموشی کو بھارت کمزری نہ سمجھے پا کستان خطے میں امن چاہتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…