پشاور(آن لائن) خونی گیم بلیو وہیل سے پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں نوجوان لڑکوں ، لڑکیوں کے متاثر ہونے اور خود کشی کرنے کی وجہ سے ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل نے ملک میں موجودہ گیم کے ایڈمن کی تلاش کے لئے ٹیم بنا دی ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ انٹر نیٹ کیفوں میں اس گیم کے استعال پرپابندی عائد کی جارہی ہیں اور صوبائی حکومت اور ایف آئی اے کی جانب سے مشترکہ طور پر ٹیمیں نیٹ کیفوں پر چھاپے ماریگی
بلیو وہیل گیم کا لڑکیاں زیادہ شکار ہو رہی ہیں پشاور اورمردان کی دو لڑکیو ں کوخود کی کوشش کرتے ہو ئے بچا لیا گیا خیبرپختونخوا کے بچے بھی اس گیم کے نفسیاتی مریض بنے لگے ہیں اور اب تک چودہ بچوں کو سرکاری اور غیرسرکاری ہسپتالوں میں ماہر نفسیات کے پاس لایا گیا ہے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل اس بارے میں بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آئی ٹی کے ماہر نوجوانوں کے کس گروپ نے پاکستانی کم عمر لڑکیوں اور لڑکوں کو تنگ کرنے کے لئے اس گیم کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا شروع تو نہیں کر دیا ہے