پیر‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2024 

اسلام آباد پولیس کی استعدادکار میں اضافے کیلئے بیجنگ پولیس کیساتھ باہمی تعاون کی مفاہمتی یاددادشت پر دستخط کئے جائینگے ٗ احسن اقبال

datetime 29  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ خطے میں ترقی کیلئے امن ضروری ہے ٗ پاکستان میں سیف سٹی منصوبے سمیت سلامتی کے حوالے سے دیگر اقدامات کو مزید مربوط بنایا جا رہا ہے ٗ اسلام آباد پولیس کی استعدادکار میں اضافے کے لیے بیجنگ پولیس کے ساتھ بہت جلد باہمی تعاون کی ایک مفاہمتی یاددادشت پر دستخط کیے جائیں گے ٗسی پیک کے تحفظ

کے لیے پندرہ ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایک مضبوط فورس تشکیل دی گئی ہے ٗ برطانیہ، ایران ، افغانستان ، یورپی یونین ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ممالک سی پیک کے تحت اشتراک چاہتے ہیں۔بیجنگ میں چائنا ریڈیو انٹر نیشنل کی اردو سروس سے بات چیت کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پھنگ کے بیجنگ میں منعقدہ انٹرپول جنرل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کو سراہا اور کہا کہ چینی صدر کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ دنیا کی سلامتی اسی صورت میں ممکن ہے جب مختلف ممالک کے سلامتی سے متعلق تحفظات کو حل کیا جائے گا۔چینی صدر کی جانب سے سلامتی سے متعلق ایک منصافانہ لائحہ عمل اپنانے پر زور دیا گیا جس میں نہ صرف چند ممالک بلکہ تمام ممالک کی سلامتی اہم ہو۔احسن اقبال نے کہا کہ خطے میں ترقی کیلئے امن کی ضرورت ہے اور حالیہ کانفرنس کے دوران دیگر ممالک کے وزراء داخلہ اور اعلیٰ شخصیات سے سلامتی کے شعبے میں تعاون سے متعلق بات چیت کی گئی ، مختلف ممالک کے وزراء سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ، منشیات کی غیر قانونی تجارت اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور دہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے

لیے سائبر جرائم کے خاتمے سے متعلق شعبے میں تعاون کے حوالے سے مفید بات چیت کی گئی۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں سیف سٹی منصوبے سمیت سلامتی کے حوالے سے دیگر اقدامات کو مزید مربوط بنایا جا رہا ہے اور اسلام آباد پولیس کی استعدادکار میں اضافے کے لیے بیجنگ پولیس کے ساتھ بہت جلد باہمی تعاون کی ایک مفاہمتی یاددادشت پر دستخط کیے جائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان ایک مضبوط اقتصادی شراکت داری کے قیام کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سی پیک کے تحفظ کے لیے پندرہ ہزار اہلکاروں پر مشتمل ایک مضبوط فورس تشکیل دی گئی ہے جو سی پیک کی تعمیراتی سرگرمیوں اور چینی عملے اور کارکنوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔صوبوں کی جانب سے بھی سی پیک کے لیے الگ سے انسداد دہشت گردی فورس تیار کی گئی ہیں ۔احسن قبال نے چینی ماہرین اور کارکنوں کو پاکستان کا مہمان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں لہذا پوری پاکستانی قوم کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ان کے تحفظ کے لیے اپنا فرض ادا کریں۔پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانیہ، ایران ، افغانستان ، یورپی یونین ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ممالک

پاکستان کے ساتھ سی پیک کے تحت اشتراک چاہتے ہیں اور چین کے ساتھ ان تمام امور پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کیسے دیگر ممالک کو اس منصوبے میں شامل کیا جائے۔شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شمولیت کو اہم قرار دیتے ہوئے انہوں کے کہا کہ یہ تنظیم ایشیا اور یورپ کو ملانے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ یوریشئن ممالک کے ساتھ مل کر خطے میں امن اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان میں ہزاروں افراد چینی زبان سیکھ رہے ہیں اور روس کے ساتھ تجارتی روابط کے فروغ اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ان کی مہارت سے استفادے کے لیے ایس سی او کے سیکرٹری جنرل سے حالیہ ملاقات میں پاکستان میں روسی زبان کی ترویج کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ چین کے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو ایک دور رس اثرات کا حامل تصور قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر کساد بازاری کا سامنا ہے ، مغربی ممالک کی معیشتیں سست روی کا شکار ہیں ، ایسی صورتحال میں نئی عالمی منڈیوں کی ضرورت

ہے اور نئی منڈیوں کے لیے رابطہ سازی درکار ہے لہذا چین کا دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ایشیا ، افریقہ اور یورپ کو ایک ساتھ مل کر آگے بڑھنے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے جو اس وقت علاقائی تعاون اور رابطہ سازی کا سب سے بڑا منصوبہ بن چکا ہے جس میں پچاس ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری بنیادی تنصیبات ، توانائی اور دیگر شعبہ جات میں کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر سی پیک کا گیٹ وے ہے اور گوادر بندرگاہ ، گوادر ایئرپورٹ اور گوادر میں تعلیم ،توانائی ، پینے کے صاف پانی سمیت دیگر بنیادی تنصیبات کے حوالے سے تعمیری اور ترقیاتی سرگرمیوں پر کامیابی سے پیش رفت جاری ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دینے میں اہم کامیابی حاصل کی ہے، حکومت کی کوششوں کے باعث امن و امان کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے، سی پیک منصوبوں کے لئے 15 ہزار اہلکاروں پر مشتمل سیکورٹی فورس تیار کی گئی ہے وہ بیجنگ میں چیئرمین قومی ترقی و اصلاحات ( این ڈی آر سی) مسٹر ہی لی فنگ سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے انہوں نے کہاکہ سی پیک نے پاک چین تعلقات کو

مضبوط معاشی پارٹنرشپ میں تبدیل کر دیا ہے ، سی پیک دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، سی پیک علاقائی معیشتوں کو ضم کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے ، اس سے اربوں افراد کی زندگی میں خوشحالی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پاکستان کو اپنی معیشت جدید خطوط پر استوار کرنے اور پاکستان کو چینی ترقی سے سیکھنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے ۔ پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دینے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت کی کوششوں کے باعث امن و امان کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے ۔ سی پیک منصوبوں کے کیے 15 ہزار اہلکاروں پر مشتمل سیکورٹی فورس تیار کی گئی ہے ۔ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والی چینی پاکستان کی تعمیر میں مدد کر رہے ہیں اور ہمارے مہمان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے حکومتی پالیسی میں تسلسل ہے، سی پیک کے مختلف منصوبوں پر جاری کام اطمینان بخش ہے۔ پانچویں مشترکہ ورکنگ گروپ برائے ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے اجلاس میں دونوں ممالک نے مختلف انفراسٹرکچر منصوبوں پر کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے مین لائن ون ( ایم ایل ون ) پر کام رواں سال شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کے منصوبوں ، خصوصا پانچ ملین

گیلن پانی روزانہ کے ڈی سیلینیشن پلانٹ کو جلد حتمی شکل دی جائے ۔ امید ہے خصوصی معاشی زونز کے قیام پر کام تیز رفتاری سے ہو گا۔ اس موقع پر چیئرمین آین ڈی آر سی ہی لی فنگ نے کہاکہ میں سی پیک کے منصوبوں پر کام کی رفتار پر مطمئن ہوں ۔ایم ایل ون کے حوالے سے دونوں اطراف رسمی کام جلد مکمل کریں تاکہ ایم ایل ون پر کام اس سال شروع ہو سکے ۔ انہوں نے

کہاکہ امید ہے گوادر اور توانائی سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپس کے اجلاس جلد منعقد ہوں گے۔ ساتواں جے سی سی اجلاس سی پیک کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ساتویں جے سی سی میں سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کا روڈ میپ دیا جائے گا ۔ ساتویں جے سی سی میں سی پیک کے طویل مدتی پلان کی منظوری دی جائے گی۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…