اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) باچا خان مردان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان قتل کیس میں ملوث تحریک انصاف کے کونسلر عارف خان کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق باچا خان یونیورسٹی مردان میں کچھ عرصہ قبل طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کا الزام لگا کر قتل کر دیا گیا تھا کے قتل کیس میں پیش ہوئی ہے اور مشال خان کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم تحریک انصاف کے کونسلر عارف خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مردان پولیس نے تحریک انصاف کے کونسلر عارف خان کو گرفتار کیا ہے۔ واضح رہے کہ عارف خان طالب علم مشال کے قتل کے بعد روپوش ہوگیا تھا لیکن پولیس کو کافی عرصے بعد عارف خان کی مردان میں موجودگی کی اطلاع ملی تو پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا، تحریک انصاف کے کونسلر عارف کو تفتیش کے لیے ہری پور جیل بھیجے جانے کا امکان ہے۔ قبل ازیں 19 اپریل 2017ء کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ واضح ہوگیا ہے کہ مشال خان کا قتل ایک سازش تھی،توہین رسالت کا الزام لگا کر مشال خان کو قتل کیا گیا،کیس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی،سازش کرنے والوں کو سزا دلوائیں گے،مشال کے قاتلوں کو سزائیں دلواکر مثال قائم کریں گے،پورا پاکستان مشال خان کے قاتلوں کو سزا دلانے پر متفق ہے،ملزمان کسی بھی جماعت سے ہوں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا۔منگل کو صوابی میں مشال خان کے اہلخانہ سے تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ یہ توہین رسالت نہیں تھی یہ مشال خان کے خلاف ایک سازش تھی،مشال خان قتل کیس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی،مشال خان کے قتل میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں،سازش کرنے والوں کو سزادلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشال کے قاتلوں کو سزائیں دلواکر مثال قائم کریں گے،وہین رسالت کا الزام لگا کر مشال خان کو قتل کیا گیا،مشال کے والدین کو یقین دلاتا ہوں کہ انصاف ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ پورا پاکستان مشال خان کے قاتلوں کو سزا دلانے پر متفق ہے،مشال خان قتل کیس پر سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا ہے،کیس پر کارکردگی دکھانے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ملزمان کسی بھی جماعت سے ہوں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا،مشال کا ظالمانہ قتل کیا گیا،مقصد کچھ اور وجہ کچھ اور تھی،بہانہ توہین رسالت کا بنایا گیا۔کیس پر کارکردگی دکھانے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،ملزمان کسی بھی جماعت سے ہوں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا،مشال کا ظالمانہ قتل کیا گیا،مقصد کچھ اور وجہ کچھ اور تھی،بہانہ توہین رسالت کا بنایا گیا۔