پیر‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2024 

ڈان لیکس کی حقیقت، مریم نواز کا بڑا سرپرائز، سب کچھ سامنے لے آئی

datetime 16  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی بھی طرح انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترا،ہم نے احتساب کے نظام پر انتقام کا سامنا کیا ،نواز شریف نے چار سال میں کچھ ایسے سمجھوتے کیے جو انہیں نہیں کرنے چاہیے تھے،میرے ذاتی خیال میں ڈان لیکس کی حقیقت کو سامنے آنا چاہیے تھا،این اے 120 کے ضمن انتخاب میں صرف کامیابی ہی نہیں بلکہ بڑے مارجن سے جیت کر سازشیوں کو جواب دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن میں حلقہ این اے120 میں  اتوارکو ہونے والے ضمنی انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت اور ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔ اجلاس میں پرویز رشید ، پرویز ملک ، شائستہ پرویز ملک ، کرنل (ر) مبشر جاوید سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کرنے کے ساتھ رہنماؤں کی ڈیوٹیاں بھی لگائی گئیں ۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ این اے 120(ن) لیگ کے متوالوں کا حلقہ ہے اور یہاں سے ہمیشہ بھاری اکثریت سے جیتیں ہیں ، اتوارکو ہونے والے ضمنی انتخاب میں بھی نہ صرف کامیابی بلکہ بھاری اکثریت سے جیتیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں حلقے میں جہاں بھی گئی ہوں عوام نے نوازشریف سے اپنی بھرپور محبت کا اظہار کیا ہے اور یہ ہمارے لئے سرمایہ حیات ہے ۔نواز شریف کے خلاف چار سال میں جو سازشیں ہوئی ہیں ان میں کبھی دھرنا کبھی دھاندلی او رکبھی دھرنا IIپھر پانامہ آیا اور اس کا انجام اقامہ پر ہوا ۔ پانامہ پرچلنے والا مقدمے کے انجام مذاق پر ہوا ۔اب عوام بتا دیں گے کہ نواز شریف ہی ان کا حقیقی لیڈر ہے ، جس دن فتح کی خبر آئے گی اس کے اگلے روز گلی محلوں کے مسائل کے حل کے لئے پورا زور لگا دیں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی بھی طرح انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترا اور دنیا اس فیصلے پر حیران ہے جب کہ ہمیں فئیر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کہا کہ کورٹ کے جواب میں جواب بھی ہے اور سوال بھی ہے، ڈیڑھ سال سے جو سلوک روا رکھا گیا اس کے بعد انصاف کی امید رکھنا زیادہ ممکن نہیں تھا تاہم نظر ثانی کی پٹیشن قانونی تقاضا تھا اور انہی توقعات کے ساتھ ہم نے سوچا کہ نظام عدل کو ایک بار پھر آزمالیں۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں بدترین میڈیا ٹرائل اور بدترین عدالتی ٹرائل ہوا، ہم نظام میں رہ کر نظام سے لڑے اور اپنے حق کے لیے لڑے، ہم نے احتساب کے نظام پر انتقام کا سامنا کیا ہے، ڈیڑھ سال ہم چپ رہے، اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھیں۔ڈان لیکس سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ میرے ذاتی خیال میں ڈان لیکس کی حقیقت کو سامنے آنا چاہیے تھا۔سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے چار سال میں کچھ ایسے سمجھوتے کیے جو انہیں نہیں کرنے چاہیے تھے۔

موضوعات:



کالم



خوشحالی کے چھ اصول


وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…