ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈان لیکس کی حقیقت، مریم نواز کا بڑا سرپرائز، سب کچھ سامنے لے آئی

datetime 16  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی بھی طرح انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترا،ہم نے احتساب کے نظام پر انتقام کا سامنا کیا ،نواز شریف نے چار سال میں کچھ ایسے سمجھوتے کیے جو انہیں نہیں کرنے چاہیے تھے،میرے ذاتی خیال میں ڈان لیکس کی حقیقت کو سامنے آنا چاہیے تھا،این اے 120 کے ضمن انتخاب میں صرف کامیابی ہی نہیں بلکہ بڑے مارجن سے جیت کر سازشیوں کو جواب دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن میں حلقہ این اے120 میں  اتوارکو ہونے والے ضمنی انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت اور ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔ اجلاس میں پرویز رشید ، پرویز ملک ، شائستہ پرویز ملک ، کرنل (ر) مبشر جاوید سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں ضمنی انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کرنے کے ساتھ رہنماؤں کی ڈیوٹیاں بھی لگائی گئیں ۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ این اے 120(ن) لیگ کے متوالوں کا حلقہ ہے اور یہاں سے ہمیشہ بھاری اکثریت سے جیتیں ہیں ، اتوارکو ہونے والے ضمنی انتخاب میں بھی نہ صرف کامیابی بلکہ بھاری اکثریت سے جیتیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں حلقے میں جہاں بھی گئی ہوں عوام نے نوازشریف سے اپنی بھرپور محبت کا اظہار کیا ہے اور یہ ہمارے لئے سرمایہ حیات ہے ۔نواز شریف کے خلاف چار سال میں جو سازشیں ہوئی ہیں ان میں کبھی دھرنا کبھی دھاندلی او رکبھی دھرنا IIپھر پانامہ آیا اور اس کا انجام اقامہ پر ہوا ۔ پانامہ پرچلنے والا مقدمے کے انجام مذاق پر ہوا ۔اب عوام بتا دیں گے کہ نواز شریف ہی ان کا حقیقی لیڈر ہے ، جس دن فتح کی خبر آئے گی اس کے اگلے روز گلی محلوں کے مسائل کے حل کے لئے پورا زور لگا دیں گے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی بھی طرح انصاف کے تقاضوں پر پورا نہیں اترا اور دنیا اس فیصلے پر حیران ہے جب کہ ہمیں فئیر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کہا کہ کورٹ کے جواب میں جواب بھی ہے اور سوال بھی ہے، ڈیڑھ سال سے جو سلوک روا رکھا گیا اس کے بعد انصاف کی امید رکھنا زیادہ ممکن نہیں تھا تاہم نظر ثانی کی پٹیشن قانونی تقاضا تھا اور انہی توقعات کے ساتھ ہم نے سوچا کہ نظام عدل کو ایک بار پھر آزمالیں۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں بدترین میڈیا ٹرائل اور بدترین عدالتی ٹرائل ہوا، ہم نظام میں رہ کر نظام سے لڑے اور اپنے حق کے لیے لڑے، ہم نے احتساب کے نظام پر انتقام کا سامنا کیا ہے، ڈیڑھ سال ہم چپ رہے، اب بول رہے ہیں تو سننے کا حوصلہ رکھیں۔ڈان لیکس سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ میرے ذاتی خیال میں ڈان لیکس کی حقیقت کو سامنے آنا چاہیے تھا۔سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے چار سال میں کچھ ایسے سمجھوتے کیے جو انہیں نہیں کرنے چاہیے تھے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…