اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا گیا، نااہلی فیصلے کے بعد نواز شریف پرسکون تھے،طاہر القادری آتے نہیں ان کو بھیجا جاتا ہے، پیپلزپارٹی کے دورمیں یوسف رضا گیلانی کی حکومت کے خلاف طاہر القادری کا دھرنا دراصل ریہرسل تھی کہ اگر 2013کے انتخابات میں نواز شریف کامیاب ہو جاتے ہیں تو
ان کی حکومت کو گرانے کیلئے دھرنا کیسے دیا جائے گا، شہباز شریف نے جس دن مذہب چھوڑا اس دن مان لوں گا کہ بڑے بھائی کو بھی چھوڑ سکتے ہیں، سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کی نجی ٹی وی وقت نیوز کو انٹرویو میں گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی وقت نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر)صفدرنے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانامہ جے آئی ٹی میں پیشی کے دوران ان کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا گیا، پانامہ فیصلےآنے پر نواز شریف انتہائی پرسکون تھے اور شاید اس کی وجہ ماضی میں ان کے ساتھ پیش آنیوالے دو واقعات تھے کہ جس میں ایک مرتبہ ان کو استعفیٰ اور ایک مرتبہ مارشل لا کا سامنا کرنا پڑا۔ طاہر القادری سے متعلق پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ طاہر القادری آتے نہیں بلکہ ان کو بھیجا جاتا ہے، پیپلزپارٹی کے دورمیں یوسف رضا گیلانی کی حکومت کے خلاف طاہر القادری کا دھرنا دراصل ریہرسل تھی کہ اگر 2013کے انتخابات میں نواز شریف کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کی حکومت کو گرانے کیلئے دھرنا کیسے دیا جائے گا۔ شریف خاندان میں اختلافات کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ یہ خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، نواز شریف کے بھتیجے
اور خاندان کے دیگر افراد ان کی پیروں جیسی عزت کرتے ہیں رشتہ کا تقدس اور احترام تو اپنی جگہ موجود ہی ہے ۔ سابق وزیراعظم کے داماد کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلافات، لڑائی جھگڑے کی خبریں من گھڑت ہیں جس دن شہباز شریف نے مذہب تبدیل کر لیا اس دن سمجھوں گا کہ اپنے بھائی کو بھی چھوڑ دیا ہے۔