اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ممتاز قادری کو جس دن پھانسی دی گئی وہ روزے سے تھا۔ ان خیالات کا اظہار تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ کے رہنما علامہ خادم حسین رضوی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری ایک عاشق رسولﷺ تھا جسے ایک مخصوص لابی کے پریشر پر تختہ دار پر چڑھایا گیا۔
علامہ خادم حسین رضوی نے بتایا کیا کہ انہیں ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ جب ممتاز قادری کو تختہ دار پر چڑھانے کے لئے لے جایا جا رہا تھا جیل کے مجوزہ اصولوں کے مطابق دو اہلکار ملزم کو دائیں اور بائیں سے پکڑ کر پھانسی گھاٹ تک لے کر جاتے ہیں جبکہ ممتاز قادری اس کے برعکس اہلکاروں سے آگے تیز قدموں کے ساتھ پھانسی گھاٹ کی طرف جا رہا تھا اور اس پھانسی والے دن ممتاز قادری نے روزہ رکھا ہوا تھا۔ جب ممتاز قادری کو پھانسی دی جانے لگی تو انہوں نے آخری خواہش بتائی کہ مجھے پھانسی دینے سے قبل ایک نعرہ لبیک یا رسول اللہﷺ لگانے دیا جائے اس کے بعد مجھے پھانسی دی جائے جسے پورا کیا گیا جبکہ ایک نجی اخبار نے یہ انکشاف کیا کہ کوئی بھی جلاد ممتاز قادری کو پھانسی دینے کیلئے رضامند نہیں تھا جس وجہ سے سرکاری اہلکاروں نے غلط بیانی کر کے کوٹ لکھپت جیل کے جلاد کو فریب دے کر سینٹرل جیل اڈیالہ بلایا گیا جس پر مذکورہ جلاد نالاں تھا مگر اس کے پاس ممتاز قادری کو پھانسی نہ دینے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ ممتاز قادری کے والد نے ان خبروں کی تصدیق کی تھی کہ ممتاز قادری کو پھانسی دلانے کے پیچھے قادیابی لابی پیش پیش تھی۔