ہفتہ‬‮ ، 01 مارچ‬‮ 2025 

اسلام آباد میں میانمار کے سفارتخانے کاگھیراؤ،بڑا اعلان کردیاگیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف جماعت اسلامی 8 ستمبر کو بعد نماز جمعہ اسلام آباد آب پارہ چوک سے میانمار کے سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کرے گی ۔ احتجاجی مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے ۔ مارچ میں ہزاروں عوام شریک ہوں گے ۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ برمی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے اور تمام اسلامی و دوست ممالک سے بھی اپیل کی جائے کہ مسئلے کے فوری حل کے لیے برما کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک سے نکالا جائے اور میانمار حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ مسلمانوں کا قتل عام اور جبراً ملک بدری فوری روکی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے ۔ حکومت برمامیں مسلمانوں کے خلاف بدترین اور انسانیت کش مظالم رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرے ۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی کا اجلاس بلائے ، عالمی برادری ، اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور تنظیمیں اس طرف فوری توجہ دیں اور ہر ممکن مدد کریں ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اقوا م متحدہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر کیوں خاموش ہیں ۔دریں اثناء جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف تحاریک التواء،قرارداد زیر قاعدہ218,259 ,توجہ مبذول کرانے کے نوٹسز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں جمع کرادیے ہیں۔ سینیٹ میں تحریکِ التواء ،تحاریک زیر قاعدہ 218 ،توجہ مبذول کرانے کا نوٹس سینیٹر سراج الحق جبکہ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ محمد یعقوب ،شیر اکبر خان اور محترمہ عائشہ سید نے تحاریک التواء جمع کرائی ہیں۔

تحاریکِ التواء میں الیکٹرانک،پرنٹ اور سوشل میڈیاکی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میانمار ،روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے ہزاروں گھر جلا دیے گئے ہیں جبکہ بچوں،خواتین اور مردوں سمیت سینکڑوں مسلمانوں کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا گیا ہے۔ایک ہفتہ کے دوران 90ہزار سے زائد بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کر نے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔برمی فورسز کی طرف سے مسلمانوں کے سر قلم کیے جارہے ہیں اور ان کی لاشوں کو جلایا جارہا ہے ۔

شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ تو ڑے جارہے ہیں۔مذکورہ واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان حالات میں حکومت پاکستان کو جس طرح کردار ادا کرنا چاہیے تھا، نہیں کیا گیا ۔اراکین پارلیمنٹ نے تحاریک کے نوٹسز میں مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ایوانوں میں اس معاملہ کو زیر بحث لایا جائے اور وزیر خارجہ اور حکومت ایوان زیریں (قومی اسمبلی)اور ایوان بالا( سینیٹ) کو اب تک حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے اعتماد میں لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نارمل ملک


حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…