بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

اسلام آباد میں میانمار کے سفارتخانے کاگھیراؤ،بڑا اعلان کردیاگیا

datetime 5  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف جماعت اسلامی 8 ستمبر کو بعد نماز جمعہ اسلام آباد آب پارہ چوک سے میانمار کے سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کرے گی ۔ احتجاجی مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کریں گے ۔ مارچ میں ہزاروں عوام شریک ہوں گے ۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ برمی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے اور تمام اسلامی و دوست ممالک سے بھی اپیل کی جائے کہ مسئلے کے فوری حل کے لیے برما کے سفیروں کو اپنے اپنے ممالک سے نکالا جائے اور میانمار حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ مسلمانوں کا قتل عام اور جبراً ملک بدری فوری روکی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیا بھر کے مسلمانوں کی امیدوں کا مرکز ہے ۔ حکومت برمامیں مسلمانوں کے خلاف بدترین اور انسانیت کش مظالم رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرے ۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی کا اجلاس بلائے ، عالمی برادری ، اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور تنظیمیں اس طرف فوری توجہ دیں اور ہر ممکن مدد کریں ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری اور اقوا م متحدہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر کیوں خاموش ہیں ۔دریں اثناء جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین پارلیمنٹ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف تحاریک التواء،قرارداد زیر قاعدہ218,259 ,توجہ مبذول کرانے کے نوٹسز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں جمع کرادیے ہیں۔ سینیٹ میں تحریکِ التواء ،تحاریک زیر قاعدہ 218 ،توجہ مبذول کرانے کا نوٹس سینیٹر سراج الحق جبکہ قومی اسمبلی میں صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ محمد یعقوب ،شیر اکبر خان اور محترمہ عائشہ سید نے تحاریک التواء جمع کرائی ہیں۔

تحاریکِ التواء میں الیکٹرانک،پرنٹ اور سوشل میڈیاکی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ میانمار ،روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے ہزاروں گھر جلا دیے گئے ہیں جبکہ بچوں،خواتین اور مردوں سمیت سینکڑوں مسلمانوں کو انتہائی بے دردی سے شہید کر دیا گیا ہے۔ایک ہفتہ کے دوران 90ہزار سے زائد بنگلہ دیش کی طرف نقل مکانی کر نے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔برمی فورسز کی طرف سے مسلمانوں کے سر قلم کیے جارہے ہیں اور ان کی لاشوں کو جلایا جارہا ہے ۔

شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ تو ڑے جارہے ہیں۔مذکورہ واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان حالات میں حکومت پاکستان کو جس طرح کردار ادا کرنا چاہیے تھا، نہیں کیا گیا ۔اراکین پارلیمنٹ نے تحاریک کے نوٹسز میں مطالبہ کیا ہے کہ دونوں ایوانوں میں اس معاملہ کو زیر بحث لایا جائے اور وزیر خارجہ اور حکومت ایوان زیریں (قومی اسمبلی)اور ایوان بالا( سینیٹ) کو اب تک حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے اعتماد میں لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…