اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن سے شائع ہونے والے اخبار، لندن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں معروف یہودی محقق اور لندن میں رہائش پذیر ڈاکٹر آئی ٹی ٹونی کی کتاب’’اسرائیل، اے پروفائل‘‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 6سو افراد مختلف خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس نمائندے نے جب اسرائیل ڈیفنس فورسز
کے ترجمان سے رابطہ کر کے خبر کی تصدیق کرنا چاہی تو انہوں نے واضح جواب دینے سے احتراز کرتے ہوئے صرف اتنا بتایا کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز میں دنیا بھر سے کئی مذاہب اور مختلف معاشرتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے رضاکار خدمات انجام دے رہے ہیں، واضح رہے کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز میں کام کرنے والا ہر رکن رضاکارانہ خدمات پیش کرتا ہے،ترجمان انبال نوے کے مطابق،عرب عیسائی، فلسطینی اور اسرائیلی مسلمان اور دنیا کے دیگر خطوں کے مختلف معاشرتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اسرائیل ڈیفنس فورسز کا حصہ ہیں، اس نمائندے نے اسرائیل ڈیفنس فورسز کی ویب سائٹ کا مطالعہ کیا تو وہاں دنیا کے کسی بھی باشندے کو بلا تخصیص نسل، مذہب،زبان اسرائیل ڈیفنس فورسز میں شمولیت کی دعوت موجود تھی جب کہ اسرائیل ڈیفنس فورسز کے ترجمان انبال نوئے کا دعوی ہے کہ فورسز میں شامل کئی مسلمان، مختلف جنگوںمیں ہلاک بھی ہوئے ہیں، ان مسلم خاندانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے اسرائیل کے فوجی سربراہ نے بذات خود، ان خاندانوں سے ملاقات کی حالاں کہ معمول کے مطابق ایسا نہیں کیا جاتا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی ویب سائٹ پر کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک پاکستانی لڑکی کی تصویر بھی ہے جو فوجی خدمات انجام دے رہی ہے، اس لڑکی کا نام انیسہ فاروقی بتایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں ہر بالغ مرد و عورت پر فوجی خدمات مقررہ مدت تک انجام دینا لازمی ہے مگر مسلم اسرائیلیوں کو اس سے استثناء دیا گیا ہے۔