اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی تعلقات میں ممالک کی دوستی صرف مفاد پر مبنی ہوتی ہےتاہم پاکستان اور چین اس مسلمہ اصول سے بالاتر ہیں۔ اس بات کا ثبوت کئی دہائیوں پر محیط چین کی وہ بے لوث محبت ہے جس پر پاکستان کو ہمیشہ فخر رہا ہے۔ سی پیک جیسا عظیم الشان منصوبہ اس دوستی کی ایک اور بڑی مثال کے طور پر سامنے آیا، لیکن شاید اکثر پاکستانیوں
کے علم میںنہیں ہو گا کہ چین نے اسی طرح کے ایک اور تاریخی منصوبے کے لئے بھی پاکستان کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے۔ ان دونوں منصوبوں کی صورت میں چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم 100 ارب ڈالر(تقریباً 100کھرب پاکستانی روپے) سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔ویب سائٹ DEVX.comکی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے آغاز میں حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی ادارے یو ایس ایڈ کو ایک خط بھیجا گیا جس میں کہاگیا کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے فیزیبلیٹی سٹڈیز روک دی جائیں۔ پاکستان 2010 ءسے یو ایس ایجنسی برائے انٹر نیشنل ڈویلپمنٹ اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک پر زور دے رہا تھا کہ اس منصوبے کو مکمل کیا جائے۔ امریکی حکومت اس منصوبے کے لئے ساڑھے 7 ارب (تقریباً ساڑھے 7کھرب پاکستانی روپے ) دینے کے لئے تیار ہو بھی جاتی تو ڈیم کی تعمیر کا تقریباً نصف حصہ مکمل ہو پاتا۔مئی 2017 میں اس منصوبے کی فنڈنگ کیلئے چین کے ساتھ 50 ارب ڈالر (تقریباً 50 کھرب پاکستانی روپے ) کے معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے ۔ سی پیک کے بعد اس نئی چینی فنڈنگ نے پاکستان کیلئے چین کے قرضہ جات اور سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 100 ارب ڈالر (تقریبا ً 100 کھرب پاکستانی روپے ) سے زائد کر دیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آنے والے وقت میں اس حجم میں مزید اضافہ ہو گا اور یہ 150 ارب ڈالر (تقریباً 150 کھرب پاکستانی روپے) تک پہنچ جائے گا۔