اسلام آباد(آن لائن) سینٹر آف انٹرنیشنل اسٹریٹیجک اسٹڈیز (سی آئی ایس ایس) نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے اپنے جوہری نظریات پر نظر ثانی کرنا پاکستان کی سیکورٹی خدشات کو بڑھادے گا جس سے جنوبی ایشیا ء کا استحکام شدید خطرات سے دوچار ہوجائے گا۔سی آئی ایس ایس کی جانب سے ’’اقدار روکنے سے طاقت روکنے تک‘‘ بھارت کے نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں تبدیلی کے عنوان سے ایک تقریب منعقد کی گئی
جس میں بھارت کے اپنی جوہری رویے میں ممکنہ تبدیلی جبکہ پاکستان کے لیے اس کے اثرات اور علاقائی استحکام پر بحث کی گئی۔سی آئی ایس ایس ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارت کے جوہری رویے میں تبدیلی پاکستان کو خطرات سے دوچار کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان بات چیت کا ماحول بھی محدود ہوسکتا ہے۔اپنے حالیہ بیان میں بھارتی حکام نے اشارہ دیا تھا کہ نئی دہلی جوہری ہتھیاروں کی جنگ میں پہل نہ کرنے کے اپنے جوہری ڈاکٹرائن پر نظر ثانی کر سکتا ہے جبکہ اس میں پیش بندی کے طور پر دوشمن کو روکنے کے لیے پہل کرنے کے آپشن کو شامل کیا جاسکتا ہے۔بھارت کے موجودہ جوہری نظریہ کے تحت نئی دہلی، پاکستان کے جوہری حملے کے جواب میں جوہری کارروائی کر سکتا ہے تاہم اپنی پالیسی کی تبدیلی سے بھارت، پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو پہلے ہی نشانہ بنا سکتا ہے۔نیو یارک کی یونیورسٹی آف البانی میں پولیٹیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر کرسٹوفر کلاری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو پہل کرتے ہوئے نشانہ بنانا بہت مشکل ہے لیکن امریکا اور اسرائیل کی جانب سے حاصل ہونے والی ٹیکنالوجی اور اپنی جوہری صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے اس کے لیے ایسا کرنا نا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید خرابی پیدا ہونے کی صورت میں بھارت، پاکستان کی کسی بھی کارروائی کو روکنے کے لیے اس آپشن کو استعمال کر سکتا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں بیلفر سینٹر برائے سائنس اور بین الاقوامی امور میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والے ڈاکٹر منصور نے بھی ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کسی بھی ممکنہ جنگ کے خطرے سے قبل پاکستان کے جوہری اثاثوں پر اسٹرائیک کرکے اپنا غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔
سی آئی ایس ایس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر علی سرور نقوی نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں پاکستان کی سیکیورٹی کے لیے جن خدشات کی جانب اشارہ کیا ان میں امریکا اور بھارت کا بڑھتا ہوا تعاون ہے۔سی آئی ایس ایس کے سینیئر اہلکار ڈاکٹر نعیم سالک نے دعوی کیا کہ نئی دہلی کی جانب سے سامنے آنا والا یہ بیان بھارت کی جارحانہ حکمت عملی کا عکاس ہے