اسلام آباد ( آئی این پی )تحریک انصاف کی منحرف رہنما ورکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ میں پگڑی پہن کر یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ خواتین کو مردانہ وار مقابلہ کرنا چاہیے ، اس وقت تک پگڑی پہن کر رکھوں گی جب کہ مجھے اور دیگر خواتین کو انصاف نہیں ملتا ، سکوائش چمپئن ماریہ طورپکئی نے کہا ہے کہ بچپن میں اپنے بال کاٹ دیئے تھی اور لڑکیوں والے کپڑے جلا کر لڑکوں والے کپڑے پہن لیے تھے تاکہ معاشرے میں لڑکوں کی طرح آزادانہ رہ سکوں ،
اسلام نے خواتین کو تمام حقوق دیئے ہیں مگر ہمارا معاشرہ عورت کو حق دینے کے لئے تیار نہیں ، عائشہ اور ماریہ کے والد شمس القیوم وزیر بیٹیوں کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے مجھے بہت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا مگر میں نے کبھی پرواہ نہیں کی ۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ ماریہ طورپکئی نے کہا کہ کھیل کے میدان میں میری تمام کامیابیوں کا سہرا میرے والد کے سر ہے ۔ میں نے بچپن میں اپنے بال کاٹ دیئے تھے لڑکیوں والے کپڑے جلا دیئے تھے اور تمام حلیہ لڑکوں والا بنا دیا تھا تاکہ معاشرے میں آزادانہ رہ سکوں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو تمام حقوق دیئے ہیں مگر ہمارا معاشرہ عورتوں کو حقوق دینے کو تیار نہیں ہے ۔ میں نے بچپن میں ہی ویٹ لفٹنگ میں لڑکوں کا ٹورنامنٹ چنگیز خان کے نام سے جیتا تھا اس کے بعد بہت سے عالمی اعزازات بھی حاصل کیے۔ سکوائش میں عالمی اعزازات کے باوجود آج تک حکومت پاکستان کی طرف سے کوئی سرپرستی یا سپانسر شپ نہیں مل سکی ۔ میرے پاکستان چھوڑنے کے حوالے سے پروپیگنڈے میں کوئی حقیقت نہیں ۔ مجھے کینیڈا سمیت مختلف ممالک سے کھیلنے کی آفرز ملیں اس کے باوجود میں نے پاکستان کی طرف سے کیھلنے کو ترجیح دی ۔ 2007 میں عسکریت پسندوں کی طرف سے مجھے دھمکیاں بھی دی گئی تھیں اور میرے والد کو کہا گیا کہ لڑکیوں کو گھر بٹھاؤ اور خود تبلیغ پر جاؤ ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت میں شمولیت یا سیاست میں آنے کا فیصلہ وقت آنے پر کروں گی ۔
انٹرویو میں عائشہ گلالئی نے کہا کہ ہمارا قبیلہ حامد زئی وزیر ہے اور ہمارا خاندان شمالی وزیرستان سے تعلق رکھتا ہے ۔8 سال کی عمر میں بے نظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی اور 2007 میں بے نظیر بھٹو نے مجھے سیاست میں آنے کی دعوت دی تھی ۔ پرویز مشرف کے مارشل لاء اور میڈیا پر پابندی کے خلاف میں نے خیبر ایجنسی میں احتجاج کیا تھا جس کی وجہ سے مجھے گرفتار کر لیا گیا تھا ۔ میرے سیاست میں آنے کی وجہ سے طالبان کی طرف سے مجھے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں پگڑی پہن کر یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ خواتین کو مردانہ وار مقابلہ کرنا چاہیے ۔ اس وقت تک پگڑی پہن کر رکھوں گی جب تک مجھے اور دیگر خواتین کو انصاف نہیں ملتا ۔ میں نے خواتین کے استحصال کے خلاف آواز بلند کی ہے ۔ آئندہ کوئی مرد غلط رویہ رکھنے سے پہلے سو دفعہ سوچے گا ۔ عائشہ گلالئی نے کہا کہ کھیل اور نوجوانوں کو سپورٹ کرنا پی ٹی آئی کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ۔
ماریہ طور پکئی نے ہسپتال کے لئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے زمین کی درخواست کی مگر انہوں نے نہیں دی ۔ماریہ اور عائشہ کے والد شمس القیوم وزیر نے کہا کہ میری بیٹیوں نے اپنے لئے سیاست اور کھیل کے میدانوں کا انتخاب خود کیا ۔ میں نے کبھی مداخلت نہیں کی ۔ بیٹیوں کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے مجھے تکالیف کا سامنا کرنا پڑا مگر میں نے کبھی کسی کی پرواہ نہیں کی اور ہمیشہ اپنی بیٹیوں کو سپورٹ کیا ۔ تمام مشکلات کا مردانہ وار مقابلہ کیا ۔