لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے دوسرے روز بھی کراچی میں مصروف دن گزارا۔ مسلم لیگیوں کو یکجا کرنے کیلئے مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور ورکرز کنونشن سے خطاب کیا اور سابق رکن اسمبلی حمیدہ کھوڑو اور ایم کیو ایم پاکستان کی رکن نسرین جلیل کے شوہر کی وفات پر اظہار تعزیت کیلئے ان کی رہائش گاہوں پر بھی گئے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ ایم این اے، صوبائی صدر اسد جونیجو اور دیگر مسلم لیگی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوب کھوڑو سینئر مسلم لیگی رہنما تھے ان کے صاحبزادے مسعود کھوڑو اور سید پرویزعلی شاہ کی مسلم لیگ میں شمولیت سے سندھ میں پاکستان مسلم لیگ مزید مضبوط ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل آئین میں ترامیم کی باتیں کی جا رہی ہیں، میرا موقف ہے کہ 62-63 سے پہلے تعلیم کیلئے آئین میں ترمیم کی جائے، 18ویں ترمیم نے تعلیم کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا، ساری دنیا میں تعلیم وفاق کے کنٹرول میں ہے لیکن یہاں صوبوں کے انڈر کر دیا ہے جس کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف فوج اورعدلیہ کے خلاف جا رہے ہیں اور اپنی تقریروں میں لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ عدلیہ کے فیصلے نہ مانے جائیں تاکہ سارے ملک کے اندر افراتفری پیدا ہو، نوازشریف کس سے پوچھ رہے ہیں کہ میرا قصور کیا ہے، جلد ان کا سارا قصور نیب ریفرنس میں ظاہر ہو جائے گا، وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن سے اپنی جان نہیں چھڑا سکتے، ان کے خلاف مسجد نبوی میں بھی چور چور کی آواز لگی تھی۔ سابق صدر جنرل ضیاء الحق متعلق سوال پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم پہلے بھی ان کی عزت کرتے تھے آج بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگیوں کو اکٹھا کرنا میرا مقصد ہے چاہے وہ کسی بھی پارٹی میں ہوں ہم انہیں مسلم لیگ میں واپس لائیں گے اور ہر شخص کو اس کی اہلیت کے مطابق عہدہ دیا جائے گا، اس سلسلے میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو جلد اپنا کام شروع کر دے گی۔
اس موقع پر سینئر مسلم لیگی رہنما مسعود کھوڑو نے چودھری شجاعت حسین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چودھری صاحب سارے مسلم لیگیوں کو جمع کرنے نکلے ہیں، ملک کے حالات کا کس کو پتہ نہیں کیا ہو جائے جس جماعت نے پاکستان بنایا وہ ساتھ ہو جائے تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں، میں چودھری صاحب کے مشن میں ان کے ساتھ ہوں۔