لاہور ( این این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ،وکلاء سمیت کوئی بھی قانون سے بالادست نہیں اور کسی کو عدالتوں کے سامنے پیش ہونے سے انکار بھی نہیں کرنا چاہیے ، پہلے وکیلوں سے بدتمیزی ہوتی تھی آج ججز سے ہو رہی ہے جس کی شدید مذمت کرتی ہوں ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بار ایسوسی ایشنز کے بنچ سے بہت اختلافات ہیں،
ہرفورم پر بنچ اور بارکے اختلافات کا ذکر کیا ہے لیکن میں ججز سے بدتمیزی اور عدالتوں میں ہلڑبازی کی مذمت کرتی ہوں۔ کسی کو بھی بار اور بنچ کی آڑ میں سیاست کرنے یا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، یہ تاثر غلط ہے کہ وکلا کی اکثریت ملتان ہائیکورٹ بار کے صدر شیرزمان کے ساتھ ہے، وکلا قانون کی بالادستی کے ساتھ ہیں، قانون کی بالادستی کے لئے وزیر اعظم کو بھی عدالت میں پیش ہونا پڑا، عدالت نے طلب کیا ہے تو شیر زمان کو عدالت میں ہر صورت پیش ہونا پڑیگا۔انہوں نے بتایا کہ عدالت نے بدتمیزی کرنے والے وکلاء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں روکی بلکہ پنجاب بارکونسل کی یقین دہانی پرعدالت نے کارروائی کی مہلت دی ہے ۔پہلے وکیلوں سے بدتمیزی ہوتی تھی آج ججز سے ہورہی ہے،تمام بار عہدیداروں نے بھی ججزسے بدتمیزی کی، عدالت میں مذمت کی۔ ایک سوال کے جواب میں عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ میں قانون کی بالادستی کے ساتھ ہوں ۔ وزیر اعظم ،وکلاء سمیت کوئی بھی قانون سے بالادست نہیں اور کسی کو عدالتوں کے سامنے پیش ہونے سے انکار بھی نہیں کرنا چاہیے ، پہلے وکیلوں سے بدتمیزی ہوتی تھی آج ججز سے ہو رہی ہے جس کی شدید مذمت کرتی ہوں