لاہور( این این آئی )تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے عائشہ گل لئی کی طرف سے عائد الزامات کے بعد اپنی پیر کے مشور ے پر بابا فریدالدین گنج شکر ؒ کے مزار پر حاضری دی تھی اور چند گھنٹے گزارنے کے بعد اسلام آباد روانہ ہو گئے تھے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سال سے اس قدیم قصبے کا باقاعدہ سے دورہ کرتے ہیں اور ان کے دوروں کو خفیہ رکھا جاتا ہے،
پی ٹی آئی چیئرمین اپنے ذاتی گارڈز کے ہمراہ رات کے اوقات میں اس قصبے کا دورہ کرتے ہیں اور بابا فریدالدین گنج شکر ؒ کے مزار پر جا کر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔عمران خان درگا ہ پر حاضری دینے کے بعد بااثر مانیکا قبیلے سے تعلق رکھنے والے اپنے میزبانوں کی رہائشگاہ پر چند گھنٹے گزارتے ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ عمران خان کا ان سے روحانی تعلق ہے۔میڈیا رپورٹ میں مانیکا افراد کے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جب عمران خان خود کو کسی مشکل صورتحال میں گھرا محسوس کریں تو وہ اس عارضی قیام کے دوران اپنی روحانی سرپرست بشری بی بی سے بھی ملاقات کرتے ہیں۔۔عمران خان کے مانیکا افراد سے روابط کی تصدیق پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے گزشتہ سال اس وقت کی تھی جب یہ افواہیں سامنے آئی تھیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے پیر بشری بی بی کی تجویز پر برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک رشتے دار خاتون سے شادی کرلی ہے۔جس کے بعد نعیم الحق نے عمران خان کی تیسری شادی کی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ عمران خان اور مانیکا گھرانے کے آپس میں روحانی تعلقات ہیں۔خاندانی ذرائع کے مطابق عمران خان نے پہلی بار 2015 میں این اے 154لودھراں کے ضمنی انتخاب سے قبل بشری بی بی سے ملاقات کی تھی بعد ازاں پیر کی پیشگوئی کے مطابق جب جہانگیر ترین اس نشست سے کامیاب ہوئے تو انہوں نے خوشی کا اظہار کیا اور پاک پتن کا باقاعدہ دورہ کرنا اپنا معمول بنا لیا۔
مانیکا قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوجوان ایچی سن ممتاز حیات مانیکا کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ ایک سچے پیروکار کی طرح بشری بی بی کی تعظیم کرتے ہیں۔پاک پتن میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات اظہر محمود خان کا کہنا تھا کہ عمران خان منگل یکم اگست کی شام خاور فرید مانیکا کے گھر پہنچے چند گھنٹے قیام کیا، بابا فریدالدین کے مزار کی زیارت کی اور اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق عائشہ گلالئی کے الزامات کے بعد عمران خان کی پیر نے انہیں مزار کی زیارت کا مشورہ دیا تھا۔اس حوالے سے پاک پتن میں تحریک انصاف کے سینئر رہنما ر نسیم ہاشم نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ پیرکامل کے مزار پر تعظیم اور عقیدت سے بیٹھے انسان (عمران خان)پر ہراساں کرنے کا الزام کیسے لگایا جاسکتا ہے؟