اسلام آباد(آئی این پی)خواتین پارلیمانی کا کس نے عائشہ گلالئی کی مدد کے لئے میدان میں آنے کا فیصلہ کرلیا، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف محترمہ عائشہ گلالئی کے مبینہ ہراساں کرنے کے الزامات کے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا ۔ کاکس کی ورکنگ کونسل نے اس موضوع پر تفصیلی بحث کی اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس واقعے کی غیر متعصبانہ ، جامع اور شفا ف تحقیقات ہونی چاہئیں۔
بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق ورکنگ کونسل کے تمام اراکین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ میڈیا ، الیکٹرانک اور پرنٹ دونوں کو اس قسم کے معاملات کی رپورٹنگ کرتے ہوئے انتہائی محتاط رویہ اپنانا چاہیے کیونکہ اس سے خواتین کوبااختیاربنانے کے مؤقف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ کونسل اراکین نے بالخصو ص خواتین اراکین پارلیمنٹ کے وقار اور سلامتی کو تحفظ دینے کی ضرو رت پر زور دیا جن کے کردار کی تقلید کرنا پیش نظر رکھا جاتا ہے ۔ ان کی شہرت کو داغدار کرنے کے دور رس اثرات مرتب ہو تے ہیں کیونکہ منفی رپورٹنگ خواتین کی سماجی ۔ اقتصادی اور سیاسی پیش قدمی کی راہ میں روکاوٹیں پیدا کرتی ہے ۔کا کس اراکین کی جانب سے اجتماعی طور پر اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ خاتون اراکین پارلیمنٹ پر کیچڑ اچھالنا بند کیا جائے اور ہر معاملہ سے زیادہ مد برانہ اور پروقار انداز میں نبرد آزما ہواجائے و گرنہ اس قسم کے رویے معزز خواتین پارلیمنٹیرینز کے لیے رسمی مزاج کے دوام کو تقویت دینگے اور یہ کہ اس طرح اُن خواتین جو سیاست میں قدم رکھنا چاہتی ہیں کے لیے راہیں مسدود ہو جائیں گی اور یہ کہ ہر قیمت پر اس مزاج کی حوصلہ شکنی کئے جانے کی ضرور ت ہے