اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستانی فوج کے سینئر افسر عام طور پر اپنے آپ کو سیاسی وابستگیوں سے بالاتر رکھنے کی جستجو میں سیاسی معاملات پر گفتگو کرنے سے عموماً اپنے قریبی دوستوں کے علاوہ نجی محفلوں میں بھی پرہیز ہی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔لیکن جنرل قمر باجوہ اس معاملے میں مختلف مزاج رکھتے ہیں۔ ان کے ساتھ کام کر چکے بعض افسروں کا کہنا ہے کہ وہ نا صرف سیاسی معاملات پر پختہ رائے رکھتے ہیں بلکہ اس کا اظہار کرنے سے بھی نہیں گھبراتے۔ اسی طرح کا ایک واقعہ سناتے ہوئے بریگیڈئیر ریٹائرڈ محمود شاہ
نے دعویٰ کیا ہے کہ نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ فوج میں موجود اپنے رینک سے کم مگر عمر میں بڑے افسران کی بہت عزت کرتے ہیں۔وہ کبھی کسی سے سختی سے پیش نہیں آتے۔ایک مرتبہ جنرل قمر نے ان سے پوچھا کہ سر آپ مجھ سے ملاقات کیلئے آئے نہیں۔ تو میں نے انہیں بتایا کہ میں آیا تھا لیکن آپ کے سی او ایس نے بتایا کہ آپ موجود نہیں ہیں۔ اس پر جنرل قمر نے جواب دیا کہ سر آپ کو سی او ایس سے رابطے کی کیا ضرورت تھی آپ سیدھا میرے پاس آ جاتے میرے کمرے کے دروازے کو کک لگاتے اور اندر آ جاتے۔