اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو مالدیپ کے دورے پر بلایا نہیں گیا تھا بلکہ انہوں نے خود کہہ کر اپنے لئے مالدیپ سے دعوت دلوائی۔ فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف مالدیپ میں بھارتیوں
کے ساتھ ملاقاتیں کرتے رہے اور ان ملاقاتوں سے قوم کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے آسٹریلیا کا دورہ کرنا تھا لیکن آسٹریلیا نے ان کا دورہ منسوخ کر دیا اور یہ کہا کہ ایک وزیر اعظم جو کرپشن چارجز میں زیر تفتیش ہو اس کا دورہ آسٹریلیا مناسب نہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے جب کہ ملک میں دھماکے ہو رہے ہیں اور انٹیلی جنس بیورو تحریک انصاف کے پیچھے پڑی ہے۔فواد چوہدری نے اپیل کی کہ سپریم کورٹ پاناما کیس کا فیصلہ جلد سنائے، ہم عدالت کے فیصلے کے منتظر ہیں جب کہ پوری قوم سپریم کورٹ کا فیصلہ سننا چاہتی ہے۔تحریک انصاف کے ترجمان نے مسلم لیگ نون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جعلی دستاویزات سے مقدمے کر کہ یہ قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں جب کہ جہانگیر ترین کے خلاف زرعی انکم ٹیکس پر مقدمہ چل رہاہے، جس پر کافی وقت ضائع کیاگیا، اگر حنیف عباسی نے معافی نہ مانگی تو کیس کو منطقی انجام تک لے جائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف کے خلاف کیس کا مستقبل ردی کی ٹوکری ہے کیوں کہ سچ کو توڑ مروڑ کر مقدمہ پیش کیا جا رہا ہے۔