اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ( ن )کے رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں فریق نہ ہونے کے باوجود کئی رہنما سپریم کورٹ آئے ٗ لگتا ہے کسی نے ڈیوٹی لگائی تھی ٗیہ کون سا دباؤ ہے جوایک اشتہاری کوپکڑنے سے روکتا ہے ٗکیا مجبوری ہے کہ اشتہاری ملزم پر ہاتھ نہیں ڈالا ٗعمران خان ضمانت کیوں کراتے ؟
پیر کوسپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ( ن )کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ چوہدری شجاعت ،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے رہنما جن کا پاناما کیس سے کوئی تعلق نہیں تھا ٗاس طرح سپر یم کورٹ آئے ہوئے جیسے ان کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں 24اگست 2016ء کو جماعت اسلامی کی درخواست 450 لوگوں کے خلاف تھی ٗاس درخواست پر کسی قسم کا احتجاج نہیں ہوا ،29اگست کو عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف درخواست دی تو اس کے بعد جماعت اسلامی نے بھی اپنی پہلی درخواست واپس لے کر صرف وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کیخلاف نئی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ،جماعت اسلامی کی یہ سوچ انتقامی کارروائی کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی سماعت میں ہمارے وکیل نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کو رد کردیا ہے ،خواجہ حارث نے عدالت کو باور کرایا ہے کہ قانونی تقاضے پور ے کیے بغیر جے آئی ٹی کی رپورٹ کو لے کر آگے نہیں بڑھا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو بھی قانون کے کٹہرے میں لا یا جائے اگر قانون کی حقیقی معنوں میں بالا دستی کرنی ہے تو سب کیلئے کی جائے ،صرف شریف خاندان کیلئے نہیں۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے غلط رپورٹ تیار کی ہے ،یہ چیز اب نہیں چلے گی اور عوام کی رائے محترم ہو گی۔
دانیا ل عزیز نے کہا کہ آئین کی بالادستی پارلیمنٹ کے ذریعے ہو گی اگر اس چیز کو کوئی نہیں سمجھ سکتا اور اپنے حلف کی پاسداری نہیں کریگا تو سب کچھ عوام کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے کہ یہ کونسا انوکھا دباؤ ہے جو صرف ایک شخص کیلئے استعمال ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ کون سا دباؤ ہے جوایک اشتہاری کوپکڑنے سے روکتا ہے ٗکیا مجبوری ہے کہ اشتہاری ملزم پر ہاتھ نہیں ڈالا ٗعمران خان ضمانت کیوں کراتے ؟۔
مسلم لیگ( ن) کے رہنما اوروفاقی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و نشریات محسن رانجھا نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ میں اپنا بھرپور دفاع کرے گی، پاناما کیس سیاسی ایجنڈا ہے جس کا مقصد دھرنا ون اور ٹو سے مختلف نہیں، وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سی پیک منصوبے کی سزا دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے والے عظیم لیڈر ہیں جن کی مخلصانہ قیادت پر بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں حالانکہ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے اعلیٰ معیار قائم کئے ہیں۔ وزیر اعظم پر بے بنیاد الزامات لگانے والے ملکی ترقی کے دشمن ہیں۔