اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شہباز، نثاروزیراعظم کے استعفے کے حامی، نوازشریف کے وزیر داخلہ سے رابطے ختم، شہباز شریف نثار کو منانے کیلئے سرگرم، رابطہ نہ ہو سکا۔روزنامہ جناح کی ایک رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان گروپ نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے حق میں ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں مسلم لیگ ن دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے
جس میں شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ایک گروپ کی قیادت کر رہے ہیں جو کہ وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کے حامی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے بعد چوہدری نثار نے نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے مشاورتی اجلاسوں میں شرکت نہیں کی اور نہ ہی نواز شریف اور چوہدری نثار کا کوئی رابطہ ہوا لیکن دونوں کے درمیان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف رابطے کا کردار ادا کر رہے ہیں اور گزشتہ روز اس سلسلے میں شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نـثار کے درمیان پنجاب ہائوس میں ملاقات ہوئی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دوسری جانب خواجہ سعد رفیق اور خواجہ آصف گروپ ہے جو کہ نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے حق میں ہے اور نواز شریف اس وقت اہم فیصلے میں مشاورت خواجہ آصف سے لے رہے ہیں اور خواجہ آصف نے نواز شریف کو رائے دی ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں بھرپور طریقے سے قانونی جنگ لڑی جائے اور مخالفین کو ٹف ٹائم دیا جائے۔ واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد بھی یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ ن لیگ میں 44ایم این ایز کا ایک دھڑا بن چکا ہے اور مسلم لیگ ن کے اندر مری کے ایک ایم این اے کو وزارت عظمیٰ دینے کیلئے مشاورت جاری ہے،
مسلم لیگ ن کے اندر گروپ بندی کی خبریں زور پکڑنا شروع ہو ئیں جب وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جے آئی ٹی پر پراسرار خاموشی اختیار کر لی تھی ۔ کہا جا رہا ہے کہ چوہدری نثار علی خان باغی دھڑے کی تیاری کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ مری کے جس ایم این اے کو وزارت عظمیٰ دینے کیلئے مشاورت جاری ہے ان کا نام شاہد خاقان عباسی ہے جو کہ وفاقی وزیر پٹرولیم و گیس اور قدرتی وسائل ہیں کیونکہ مری کے اندر شاہد خاقان عباسی کے علاوہ اور کوئی ایم این اے ایسا نہیں جو نواز شریف کے بہت زیادہ قریب سمجھا جاتا ہو۔