کراچی(آئی این پی)صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 114 میں 11 ماہ کے لئے ہونے والا ضمنی انتخاب کراچی کا سب سے مہنگا انتخاب قرار دیا جارہا ہے ،جس میں امیدواروں کے تعداد درجن سے ذائد ،جبکہ بڑی جماعتوں سمیت چھوٹی جماعتوں کے امیدواران اور آزاد حیثت میں حصہ لینے والوں نے پیسہ کا بھرپور استعمال کیا اور تمام امیدواران خاص کر بڑی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں کی یہ خواہش تھی کہ کسی بھی طرح وہ اس انتکاب میں کامیاب ہوکر صوبائی اسمبلی میں پہنچ کر حلف اٹھائیں ،یہ انتخاب اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں ایک جماعت کے سنیٹر اور سینٹ
میں پارلیمانی لیڈر سعید غنی بھی امیدوار تھے جن کا تعلق اسی حلقے سے ہے ،جبکہ دیگر امیدواروں کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ وہ اس حلقے سے تعلق نہیں رکھتے ،بلکہ دیگر علاقوں سے آکر انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں ،ملک کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن)،پیپلزپارٹی ،تحریک انصاف ،ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نے اس انتخاب میں ببھرپور جلسے اور ریلیاں منعقد کی ،جبکہ ان جماعتوں کے قائدین بھی انتخابی جلسوں میں خطاب کرنے آئے ،اس انتخاب میں اصل مقابلہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین اورمتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے امیدوار کے درمیان دیکھنے میں آیا۔