اسلام آباد (آئی این پی)پانامہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات کی تفصیلات منظر عام پر آگئی، حسین نواز نے اپنے کاروبار، اثاثوں اور جائیداد کے دفاع میں مجموعی طور پر 23 دستاویزات کوکتابی شکل دے کر 136 صفحات پر مبنی شواہد جے آئی ٹی کو دیئے۔
دستاویزات میں 2 کروڑ12 لاکھ 35 ہزار سعودی ریال کے ایک سعودی ہالینڈی بینککے چیک کی نقل بھی شامل ہے جو عزیزیہ سٹیل مل جدہ کا ہے ۔ذرائع کے مطابق حسین نواز کی طرف سے جے آئی ٹی کواپنے کاروبار ، جائیداد اور اثاثوں کے دفاع میں جو تفصیلات پیش کی گئیں ان میں اپنے قریبی عزیز طارق شفیع کا بیان حلفی، قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم کا پروفائل 22 دسمبر 2016 کو حماد بن جاسم کی طرف سے سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط کی کاپی، عزیزیہ سٹیل پلانٹ کی خریداری اور فروخت کا ایگریمنٹ ،اپنے دادا میاں محمد شریف کی طرف سے قطر کے التھانی خاندان کے ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری کی دستاویزات کی نقل، التوفیق کی قرضوں سے متعلق شیزی نقوی کا بیان حلفی ، التوفیق کے قرضوں سے متعلق حدیبیہ پیپرز ملز کی آڈٹ رپورٹ، نیسکول اور نیلسن سے متعلق دستاویزات اور دیگر خطوط اور معاہدات کی نقول شامل ہیں ۔دستاویزات میں 2 کروڑ12 لاکھ 35 ہزار سعودی ریال کا ایک سعودی ہالینڈی بینک کا چیک بھی شامل ہے جو عزیزیہ سٹیل مل العزیزیہ جدہ کا ہے جو حسین نواز نے 6 جون 2005 کو موصول کیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق حسین نواز نے جے آئی ٹی کو مجموعی طور پر 23 دستاویزات پیش کیں جو تمام کی مصدقہ اور عدالتی تقاضوں کے عین مطابق ہیں ۔ یہ دستاویزات 136 صفحات پر مشتمل ہیں ۔ان دستاویزات میں سے بعض عربی ترجمے کے ساتھ بھی ہیں اور ان کا انگریزی میں بھی ترجمہ موجود ہے تاکہ جے آئی ٹی کو دوران تفتیش بآسانی سمجھ آ سکے ۔
واضح رہے کہ حسین نواز کو جے آئی ٹی نے طلبی کے 8 نوٹسز جاری کیے تھے ۔حسین نواز نے بیرون ملک ہونے کے باعث دو نوٹسز کا تحریری جواب دیا تاہم 6 نوٹسز کی تعمیل کرتے ہوئے وہ 6 بار جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوئے اورجے آئی ٹی ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اپنا تفصیلی بیان ریکارڈ کرایا ۔