اسلام آباد (این این آئی)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے افواجِ پاکستان کے ایک حاضر سروس افسرکا نام لیکرنفرت انگیز مواد کا پرچار کرنے ، فرقہ واریت پھیلانے اور پیمرا کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کرنے پر میسرز لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ(بول نیوز) کو اظہار وجوہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سات (7) یوم میں جواب طلب کر لیا ہے ۔ مورخہ 27جون 2017ء کو پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘
میں صادق تقوی کے بیان کو نشر کیا گیا جس میں افواجِ پاکستان کے ایک حاضر سروس افسر کا جو کہ جنگ زدہ علاقے میں تعینات ہے نام لیکرنفرت پر مبنی تبصرہ کیا گیا۔ چینل کا مذکورہ اقدام نہ صرف پیمرا قوانین اور نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہے بلکہ ملک میں جاری آپریشن ردّالفساد کے اہداف اور روح کے بھی خلاف ہے ۔ اسی پروگرام میں حسن ظفر نقوی کا بیان بھی نشر کیا گیا جس میں پیمرا پر جھوٹا ، خطرناک اور گمراہ کن الزام لگایا گیا کہ اتھارٹی نے ٹی وی چینلوں کو پاراچنار واقعہ اور اُس کی مذمت میں کئے جانے والے احتجاجی دھرنوں کی کوریج سے روکا ہے جو کہ سراسر بہتان ہے اور فوج اور پیمرا کے خلاف نفرت ابھارنے کی مذموم کوشش ہے مزید برآں اِس سے معاشرے میں فرقہ واریت کو بھی ہوا دی گئی ہےپیمرا قوانین اور الیکٹرانک میڈیا ضابطہ اخلاق 2015کی مندرجہ بالا خلاف ورزی پر ’بول نیوز ‘کو اظہار وجوہ جاری کیا گیا ہے جس میں چینل انتظامیہ سے سات روز میں یعنی 18جولائی 2017ء صبح گیارہ بجے جواب طلب کیا گیا ہے او اِن خطرنا ک الزامات کے ثبوت بھی پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ نیز ’بول نیوز ‘ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھی اسی تاریخ کو ذاتی شنوائی کے لئے ثبوت سمیت طلب کیا گیا ہے ۔ چینل انتظامیہ کی طرف سے جواب داخل نہ کروائے جانے یا نمائندہ کے پیش نہ ہونے کی صورت میں یکطرفہ کارروائی کی جائیگی ۔