’’پانامہ کیس میں ایک اور تہلکہ خیز موڑ‘‘قطری شہزادے اور جے آئی ٹی میں تندو تیز پیغامات کا تبادلہ

7  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک) قطری شہزادے کا پاکستانی سپریم کورٹ اور پانامہ جے آئی ٹی کا دائرہ اختیار تسلیم کرنے سے انکار ، پاکستانی شہری نہیں اس لئے کسی پاکستانی قانون کا اطلاق مجھ پر نہیں ہوتا، شہزادہ حماد بن جاسم کا ایک اور خط، جے آئی ٹی کوقطر میں واقع گھر آکر بیان ریکارڈ کرنے کی دوبارہ پیشکش، پاکستانی سفارتخانے جانے سے معذرت۔ تفصیلات کے

مطابق قطری شہزادے حماد بن جاسم الثانی نے اپنے ایک اور خط میں پاکستانی سپریم کورٹ اور پانامہ جے آئی ٹی کا دائرہ اختیار تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستانی شہری نہیں اس لئے کسی بھی پاکستانی قانون کا مجھ پر اطلاق نہیں ہوتا۔ انہوں نے ایک بار پھر پاکستانی سفارتخانے میں بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں واقع ان کے گھر میں بیان ریکارڈ کرنے کی پیش کش کی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جے آئی ٹی کی جانب سے قطری شہزادے کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ جے آئی ٹی ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں حسن اور حسین نواز کی طرف سے جمع کرائے گئے خطوط کی صرف تصدیق نہیں تحقیقات بھی کرنا چاہتی ہے اور سپریم کورٹ میں جمع خطوط میں آپ سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار کو تسلیم کر چکے ۔آپ کا موقف سپریم کورٹ میں جمع خطوط کے مواد کی ساکھ پر اثر انداز ہوگا جب کہ تحقیقات کے بغیر آپ کے خطوط غیر مصدقہ رہیں گے۔آپ کے جوابات موصول ہونے میں تاخیر سے تحقیقات میں مشکلات ہیں، آپ کے تحریری خطوط کئی دن بعد جے آئی ٹی کو موصول ہو رہے ہیں،اپنا مئوقف فیکس یا ای میل کے ذریعے واضح کریں،جواب نہ ملنے پر جے آئی ٹی مزید رابطہ کئے بغیر اپنی رپورٹ جمع کرادے گی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…