ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

بھینسے کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا، نتیجہ کیا نکلا؟

datetime 6  جولائی  2017 |

لاہور ( آن لائن) سپریم کورٹ نے پنچایت کی ہدایت پر مبینہ طور پر چوری ہونے والے بھینسے کی ڈی این اے رپورٹ مسترد کر دی، عدالت نے بھینسا چوری کرنے کے الزام میں دو ملزمان کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فوجداری مقدمات میں پنچایت کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ملزم جاوید ورک اور ارشاد ورک کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سیاسی مخالفوں نے پولیس کی ساز باز سے ان پر بھینسا چوری کرنے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی طور پر پنچایت نے مبینہ چوری ہونے والے بھینسے کا محکمہ لائیو سٹاک سے ڈی این کرانے کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفوں نے ملی بھگت سے بھینسے کی ڈی این اے رپورٹ تیار کر لی۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان ابتدائی تفتیش میں چوری میں ملوث نہیں پائے گئے۔جس پرعدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فوجداری مقدمات میں پنچایت کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔عدالت نے دونوں ملزمان کی پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہاء کرنے کا حکم دے دیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…