اسلام آباد،لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال کا یکم جولائی 2017کو مبینہ طور پر ساہیوال خواتین ڈاکٹر ہاسٹل پر دھاوا، قادر آباد کول فیلڈ کے دورہ پر آنے والے وی وی آئی پیز کی’’ پروٹوکول ڈیوٹی‘‘ سر انجام دینے کیلئے دبائو۔ تفصیلات کے مطابق یکم جولائی 2017کو اسسٹنٹ کمشنر ساہیوال مبینہ طور پر خواتین ڈاکٹر ہاسٹل پر دھاوا
بولتے ہوئے تالے توڑ کر اندر داخل ہو گیا ۔ خواتین ڈاکٹرز میں اس واقعہ کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ساہیوال میں قادر آباد کول پاور پراجیکٹ کے دورے پر آنیوالے وی وی آئی پیزکی’’ پروٹوکول ڈیوٹی ‘‘سر انجام دینے پر دبائو ڈالتا رہا۔ اسسٹنٹ کمشنر کی اس مبینہ مذموم حرکت کا انکشاف اس وقت ہوا جب ہاسٹل کی خاتون سپرنٹنڈنٹ اور ڈاکٹر غضنفر کی جانب سے ایک شکایاتی خط لکھا گیا جس میں اس شرمناک واقعہ کی تفصیلات درج کرتے ہوئے شکایات لگائی گئی تھی۔ یہ خط ساہیوال میڈیکل کالج کے پرنسپل کی جانب لکھا گیا ہے ۔خط میں بتایا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر ایوب بخاری اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر اختر رضا ساڑھے 8بجے رات کو خواتین ڈاکٹرز ہاسٹل میں گھس آئے اور انہوں نے شرمناک کام کیلئے دبائو ڈالا ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایم ایس کی جانب سے کی جانیوالی یہ حرکت تمام قوانین اور طبی روایات کے خلاف ہے۔بتایا جاتا ہے کہ خواتین ڈاکٹرز کے ہاسٹل میں زبردستی گھسنے کے ایک دن بعد اسسٹنٹ کمشنر آفس کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن ہاسٹل بھیجا گیا جس میں 12خواتین ڈاکٹرز کے نام موجود ہیں جنہیں قادر آباد کول پاور پراجیکٹ میں وی وی آئی پیز کی آمد کے موقع پر
وہاں ’’ڈیوٹی ‘‘سر انجام دینے کیلئے کہا گیا ہے اور صرف معاملہ یہاں تک ہی نہیں بلکہ اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے قواعد کے خلاف ورزی کرتے ہوئے خواتین ڈاکٹرز سے اپنا مطالبہ منانے کیلئے دبائو ڈالتے ہوئے دھمکایا بھی جا رہا ہے۔ ایک خاتوین فزیشن نے بتایا کہ کیسے تین افراد زبردستی اس کے کمرے میں گھسے اور اس کا تمام سامان بکھیر دیا اور وہاں موجود کرسیوں پر
بیٹھ کر اسے وی آئی پیز آمد کے موقع پر قادرآباد کول پاور پراجیکٹ جانے اور وہاں’’پروٹوکول ڈیوٹی‘‘سر انجام دینے کیلئے دبائو ڈالتے رہے۔دوسری جانب ساہیوال کول پاور پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں لیڈی ڈاکٹروں کو ’’پروٹوکول ڈیوٹی ‘‘پر تعینات کرنے کے واقعہ کیخلاف جناح ہسپتال لاہور کے ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن گئے اور انہوں نے گزشتہ روز جناح ہسپتال
کے آؤٹ ڈور کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ لیڈی ڈاکٹروں کو ’’پروٹوکول ڈیوٹی ‘‘کرنے پر مجبور کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے وگرنہ تین روز کی مہلت ختم ہونے کے بعد پنجاب بھر کے ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن جائیں گے احتجاجی ڈاکٹروں جن میں لیڈی ڈاکٹروں کی کثیر تعداد شامل تھی نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے
جن پر ساہیوال کی لیڈی ڈاکٹروں کے ساتھ توہین آمیز روئیے کیخلاف نعرے درج تھے مظاہرین نے ساہیوال میں لیڈی ڈاکٹروں کو ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اگر پڑھی لکھی کمیونٹی نے حاکم وقت کو خوش کرنا ہے تو پھر لیڈی ڈاکٹروں کا گھروں سے ہسپتال آنے کا کوئی فائدہ نہیں لیڈی ڈاکٹرز کو ’’پروٹوکول ڈیوٹی ‘‘پر معمور کرنا افسوسنا ک امر ہے ۔