اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں نااہلی سے متعلق درخواست پر اپنے وکیل کے توسط سے اعتراضات اٹھادئیے ہیں جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے کہاہے کہ ڈھائی سال سے جواب بھی جمع نہیں کرایا جارہا اور دھونس دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی
بینچ نے مذکورہ درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکیل شاہد گوندل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور درخواست پر اعتراضات جمع کروائے۔عمران خان کے وکیل نے کہاکہ درخواست گزار ہاشم بھٹہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی نصیر بھٹہ کے بیٹے ہیں اور حکمران جماعت کی ایماء پر ہی عمران خان کے خلاف یہ درخواست دائر کی گئی۔درخواست گزار کو مسلم لیگ (ن) کا حامی ظاہر کرتے ہوئے اپنے اعتراضات میں شاہد گوندل کا کہنا تھا کہ لیگی رہنما نصیر بھٹہ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں ہائی کورٹ میں شریف خاندان کے حق میں بیان دیا تھا۔انہوں نے الیکشن کمیشن سے اصرار کیا کہ پہلے ہمارے اعتراضات سنے جائیں کیونکہ عمران خان کی نااہلی کیلئے ای سی پی میں براہ راست درخواست دائر نہیں کی جاسکتی لہذا پہلے فیصلہ کرلیا جائے کہ یہ پٹیشن قابل سماعت ہے بھی یا نہیں۔جس پر چیف الیکشن کمشنر نے وکیل پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اصل بات کا جواب دینے سے بچنے کے لیے اس معاملے سے بھی گریز کررہے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر کے جواب پر وکیل شاہد گوندل نے کہا کہ آپ ہم پر غصہ تھوڑا کم کیا کریں۔وکیل کے اس جواب پر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈھائی سال سے جواب بھی جمع نہیں کرایا جارہا اور دھونس دھمکیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔پی ٹی آئی وکیل کے اعتراضات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے
جسٹس سردار محمد رضا نے کہا کہ ہمارا خیال تھا آج اس معاملے کو غیرمعینہ مدت تک سماعت ملتوی کردیتے۔جس کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان کے اعتراضات پر دلائل کے لیے سماعت کو 12 جولائی تک ملتوی کردیا۔یاد رہے کہ 22 جون کو درخواست پر ہونے والی آخری سماعت میں عمران خان کے وکیل نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ لینے کے معاملے پر جواب جمع کرانے کے لے الیکشن کمیشن سے ایک مرتبہ پھر مہلت مانگی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 6 جولائی تک جواب جمع کرانے کی مہلت دی تھی۔