’’اب وقت شہادت ہے آیا‘‘

6  جولائی  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)12اکتوبر 1999کو وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ جب الٹا گیا تو حسین نواز اس وقت کے ایم ڈی پی ٹی وی یوسف بیگ مرزا کے ساتھ رابطے میں تھے اور مارشل لا لگنے کی خبرچلوا چکے تھے، فوج نے بعد میں خبر نہ چلنے دی جبکہ حسین نواز یوسف بیگ مرزا کو خبر چلانے اور پی ٹی وی میں داخل ہونے والے فوجیوں کے ہاتھوں

شہادت حاصل کرنے کی ہدایات دیتے رہے، معروف صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق 4جولائی کی نجی ٹی وی نشریات کے دوران پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میں ان دنوں ایک کتاب لکھ رہا ہوں اور اسی سلسلے میں میں نے یوسف بیگ مرزا سے کچھ انٹرویوز کئے جن میں انہوں نے بتایا کہ 12اکتوبر 1999کو جب جنرل پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لالگا کر منتخب نواز حکومت کا تختہ الٹا تو میں اس وقت بطور ایم ڈی پی ٹی وی فرائض سر انجام دے رہا تھا مجھے حسین نواز کا وزیراعظم ہائوس سے فون آیا کہ جنرل پرویز مشرف نے تختہ الٹ دیا ہے آپ ملک میں مارشل لا لگنے کی خبر چلا دیں جس پر پی ٹی وی نیو ز روم نے خبر بنا کر ایک مرتبہ تو آن ائیر کر دی مگر تھوڑی دیر بعد ہی فوجی جوان پی ٹی وی کی دیواریں پھلانگ کر پی ٹی وی میں داخل ہو چکے تھے اور انہوں نے پی ٹی وی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ یوسف بیگ مرزا بتاتے ہیں کہ اس دوران مجھے وزیراعظم ہائوس سے مسلسل حسین نواز کی کالز آرہی تھیں کہ آپ یہ خبر چلاتے رہیں اور بار بار چلائیں ، میں نے حسین نواز کو کہا کہ ’’جناب کیسے چلائیں، فوجی سر پر آن پہنچیں ہیں ہم ایسا اب نہیں کر سکتے۔‘‘یوسف بیگ مرزا کےاس

جواب میں حسین نواز نے انہیں کہا کہ ’’بیگ صاحب!یہ وقت شہادت ہے، شہید ہو جائیں مگر یہ خبر دوبارہ چلوائیں‘‘۔ رئوف کلاسرا نے یہ واقعہ سنانے کے بعد کہا کہ کیسے شریف خاندان کے ایک بچے نے مارشل لا کی خبر چلوائی اور کیسے یہ اداروں میں تعینات کئے گئے اپنے من پسند افراد سے توقعات رکھتے ہیں کہ وہ ان سے وفاداری کیلئے کیا کچھ کر گزریں۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…