پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

’’اب وقت شہادت ہے آیا‘‘

datetime 6  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)12اکتوبر 1999کو وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ جب الٹا گیا تو حسین نواز اس وقت کے ایم ڈی پی ٹی وی یوسف بیگ مرزا کے ساتھ رابطے میں تھے اور مارشل لا لگنے کی خبرچلوا چکے تھے، فوج نے بعد میں خبر نہ چلنے دی جبکہ حسین نواز یوسف بیگ مرزا کو خبر چلانے اور پی ٹی وی میں داخل ہونے والے فوجیوں کے ہاتھوں

شہادت حاصل کرنے کی ہدایات دیتے رہے، معروف صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق 4جولائی کی نجی ٹی وی نشریات کے دوران پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میں ان دنوں ایک کتاب لکھ رہا ہوں اور اسی سلسلے میں میں نے یوسف بیگ مرزا سے کچھ انٹرویوز کئے جن میں انہوں نے بتایا کہ 12اکتوبر 1999کو جب جنرل پرویز مشرف نے ملک میں مارشل لالگا کر منتخب نواز حکومت کا تختہ الٹا تو میں اس وقت بطور ایم ڈی پی ٹی وی فرائض سر انجام دے رہا تھا مجھے حسین نواز کا وزیراعظم ہائوس سے فون آیا کہ جنرل پرویز مشرف نے تختہ الٹ دیا ہے آپ ملک میں مارشل لا لگنے کی خبر چلا دیں جس پر پی ٹی وی نیو ز روم نے خبر بنا کر ایک مرتبہ تو آن ائیر کر دی مگر تھوڑی دیر بعد ہی فوجی جوان پی ٹی وی کی دیواریں پھلانگ کر پی ٹی وی میں داخل ہو چکے تھے اور انہوں نے پی ٹی وی کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ یوسف بیگ مرزا بتاتے ہیں کہ اس دوران مجھے وزیراعظم ہائوس سے مسلسل حسین نواز کی کالز آرہی تھیں کہ آپ یہ خبر چلاتے رہیں اور بار بار چلائیں ، میں نے حسین نواز کو کہا کہ ’’جناب کیسے چلائیں، فوجی سر پر آن پہنچیں ہیں ہم ایسا اب نہیں کر سکتے۔‘‘یوسف بیگ مرزا کےاس

جواب میں حسین نواز نے انہیں کہا کہ ’’بیگ صاحب!یہ وقت شہادت ہے، شہید ہو جائیں مگر یہ خبر دوبارہ چلوائیں‘‘۔ رئوف کلاسرا نے یہ واقعہ سنانے کے بعد کہا کہ کیسے شریف خاندان کے ایک بچے نے مارشل لا کی خبر چلوائی اور کیسے یہ اداروں میں تعینات کئے گئے اپنے من پسند افراد سے توقعات رکھتے ہیں کہ وہ ان سے وفاداری کیلئے کیا کچھ کر گزریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…