اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم اپنے مخالفین کو چیلنج کرنے میں بڑی واضح، جارح اور بے باک دکھائی دی ہیں کہ سازشی عناصر انہیں روک سکتے ہیں تو روک لیں، وہ ان کے سازشی منصوبوں کے مقابلے میں زیادہ مضبوط بن کر سامنے آئیں گی۔ایک گہری نظر رکھنے والے لکھاری کے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ مریم نے خود کو توقعات سے بڑھ کر ثابت کیا۔
ایک جہاں دیدہ اور تجربہ کار سیاست دان کے انداز میں بات کی۔ حالانکہ انہیں تجربے اور تشہیر کی کمی رہی۔ مریم نواز کے بدترین مخالفین نے بھی مختلف چینلز پر اور تبصروں میں ان کی تعریف کی، سیاسی حریف اس صورتحال سے ہکا بکا رہ گئے ہیں اور انہیں فکر لاحق ہوگئی ہے کہ وہ مریم نواز کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ ایک معروف رائٹر اور اینکر نے لکھا سیاست امتزاج کو پسند کرتی ہے۔مریم نے جے آئی ٹی سےا پنے حق میں فائدہ اٹھایا۔ یہ مریم کی اولین مکمل سیاسی گفتگو تھی۔ جس نے جے آئی ٹی کی مہربانی سے سیاسی میدان میں مریم کی رونمائی کردی۔ تاہم وہ اپنے نظریات اور خیالات کے اظہار کے لئے ٹوئٹر ک بکثرت استعمال کرتی ہیں۔ گوکہ حکمراں مسلم لیگ (ن) کے امور میں مریم پس پردہ بڑی متحرک رہی ہیں۔انہیں ابھی باقاعدہ سیاسی میدان میں کودنا اور عام انتخابات لڑنا باقی ہے۔ لیکن اب اس میں شک نہیں رہا کہ وہ 2018کے عام انتخابات کے لئے میدان میں ہوں گی۔ اپنے سخت سیاسی خطا ب میں انہوں نے مخالفین کو خبردار کیا ہ وہ وزیراعظم کو دیوار سے نہ لگائیں ورنہ ان کے پاس سارے پول کھول دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا ’’اس دن سے ڈرو جب نواز شریف تاریخ میں سربستہ واقعات کو عوام کے سامنے لے آئیں گے۔ جوراز ان کے سینے میں دفن اور اپنے خلاف سازشوں کا پردہ چاک کردیں گے۔ ‘‘انہیں اس نہج پر نہ لے جائیں کہ جہاں سب کچھ بتا دینا پڑے۔ یہی کچھ وزیراعظم نواز شریف نے بھی جے آئی ٹی میں اپنی پیشی کے بعد کہا تھا۔
مریم نے بھی اپنے والد کی جانب سے کیا گیا سوال جے آئی ٹی کے سامنے دہرایا کہ شریف خاندان کا جرم کیا ہے جو اس کا احتساب کیا جارہا ہے لیکن اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔اپنے والد ہی کی طرح مریم نے بھی جے آئی ٹی کو بتایا کہ ان کا خاندانی کاروبار نجی معاملہ ہے جس کا قومی خزانے سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی بالادستی کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ مریم کے خیال میں انہیں جے آئی ٹی میں طلب کیا جانا نواز شریف پر دبائو ڈالنے کے لئے تھا۔ لیکن انہیں غلط فہمی ہوئی کیونکہ وہ اپنے والد کی طاقت ہیں کمزوری نہیں۔