اسلا م آ با د(آن لائن) اسلام آباد، بالائی پنجاب، خیبر پختونخوا، قبائلی علاقوں، گلگت بلتستان اور کشمیر میں آئندہ 48 گھنٹوں میں گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ میٹ آفس کے مطابق راولپنڈی، اسلام آباد، مالاکنڈ، ہزارہ، مردان، پشاور اور کوہاٹ میں تیز بارش کا امکان ہے۔ دوسری جانب لاہور، فیصل آباد،
سرگودھا اور گوجرانوالہ سمیت مختلف شہروں میں بھی کل سے بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔میٹ آفس کے مطابق پاکستان کے شمالی اور پہاڑی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کی بھی توقع ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر مقامی افراد اور ان علاقوں کی سیر وتفریح کیلئے گئے سیاحوں کو وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
پاکستان بھر کی مزید خبریں پڑھیں
بھا رت کا کشمیری رہنما کے عزیزوں کو ہراساں کر نا قابل مذمت ہے، پا کستا ن
اسلام آباد(آن لائن) پاکستان نے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کے رشتہ داروں کو بھارتی انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کی جانب سے جابرانہ رویے اور دبا کی حکمت عملی کی مذمت کی اور اسے کشمیری قیادت کو ہراساں کرنے اور بھارت کے ظلم و بربریت کے خلاف کشمیری عوام کی آزادی کی جدو جہد کو زیر کی کوشش قرار دیا۔ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بات بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق کے رشتہ داروں مولوی منظور احمد اور مولوی شفقت احمد کو نوٹس جاری کرنے اور نئی دہلی میں این آئی اے ہیڈکوارٹرز میں طلب کرنے سے متعلق رپورٹس کے جواب میں کہی۔قبل ازیں این آئی اے نے میر واعظ عمر فاروق کے قریبی ساتھی شاہد اسلام کو دہشت گردی میں معاونت کے چارجز کے تحت گرفتار کرلیا تھا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے مقامی کشمیری آبادی کی آزادی کی جدو جہد کا مسلسل انکار اب مایوسی میں بدل چکا ہے اور اب ہر طرح کے جھوٹے الزامات کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔بیان کے مطابق بھارت کو اس بات کا ادراک کرنے کی ضرورت ہے کہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی اس جدو جہد کو طاقت کے ذریعے دبایا یا ختم نہیں کیا جاسکتا۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ کشمیری رہنماں کے عزیزوں کو دھمکیاں دینے اور انہیں اس طرح کے قابل مذمت اقدامات کے ذریعے جسمانی طور پر اذیت پہنچانے سے بھارت کا کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا، بلکہ اس سے بھارت کی طرف سے نہتے اور معصوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی فہرست مزید وسیع ہوجائے گی۔
حج کوٹے کا حصول : وزارت مذہبی امور میں نئی اور پرانی حج کمپنیوں کے درمیاں جھگڑا شدت اختیار کر گیا
اسلام آباد(آن لائن) وزارت مذہبی امور میں نئی اور پرانی حج کمپنیوں کے درمیاں حج کوٹے کے حصول کا جھگڑا شدت اختیار کر گیا ہے ،وزارت کے اعلیٰ افسران نئی کمپنیوں کو حج کوٹا فراہم کرنے کی مخالف جبکہ وفاقی وزیر سردار یوسف اور قائمہ کمیٹیاں 10فیصد کوٹہ دینے کی حامی ہیں ، وزارت کے افسران نے وفاقی وزیر کی عدم موجودگی پروزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری سے 29منظور نظر کمپینیوں کو حج کوٹہ فراہم کرنے کی منظوری لے لی تھی ، وزارت میں جاری سرد جنگ سے حج اپریشن 2017کے شدید متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق نئی اور پرانی حج کمپنیوں کے مابین کوٹے کے حصول کا معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے وزارت کے ساتھ نیو انرولڈ 2014 حج کمپنیوں نے گذشتہ کئی سالوں سے حج کوٹے سے محرومی کے بعد سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق حج کوٹہ تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پرانی کمپنیاں اپنے کوٹے میں کسی صورت کٹوتی برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں ذرائع کے مطابق وزارت کے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی نے 29نئی حج کمپنیوں کو 50حجاج کے حساب سے کوٹہ دینے کی سفارش کی ہے جسے نئی کمپنیوں نے مسترد کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وزارت کے افسران نے بھاری نذرانے کے عوض ایسی کمپنیوں کو حج کوٹہ دیا ہے جن کے مالکان بھی پرانی حج کمپنیوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں کوٹہ دیتے ہوئے میرٹ کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق اس ناانصافی کے خلاف نئی حج کمپنیوں کے وفد نے وفاقی وزیر سردار یوسف سے ملاقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ان کا یہ مطالبہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے ذرائع کے مطابق سینٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں نے بھی وزارت کی جانب سے نئی کمپنیوں کو 2فیصد کوٹہ فراہم کی شدید مخالفت کرتے ہوئے یہ سفارش کی تھی کہ نئی کمپنیوں کو 10فیصد کوٹہ دیا جائے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر سردار یوسف بھی نئی حج کمپنیوں کو 10فیصد کوٹہ دینے کے حامی ہیں تاہم موجودہ صورتحال میں وفاقی وزیر سردار یوسف اور وفاقی وزیر مملکت پیر امین الحسنات مکمل طور پر بے بس نظر آرہے ہیں اور وزارت کے افسران بالا ہی بالا معاملات طے کرنے میں لگے ہوئے ہیں ذرائع کے مطابق نئی انرولڈ حج کمپنیوں نے جمعہ کے روز اپنا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے جس میں آئندہ کے احتجاجی پروگرام کا اعلان کیا جائے گا ۔