ساہیوال(آئی این پی)رکشا ڈرائیور کے ہاتھوں بربریت کا نشانہ بننے والی پاکستان نیوی کی نوجوان نرس بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال میں دم توڑ گئی پولیس غلہ منڈی نے گرفتار رکشا ڈرائیور اسلم کے خلاف مقدمہ کی دفعات میں ترمیم کر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے واقعات کے مطابق 25 جون کو فردوس تبسم عید کی چھٹیاں لے کر روال پنڈی سے ایک کے ذریعہ رات ساڑھے دس بجے کے قریب ساہیوال لاری اڈہ عارف والا بائی پاس پہنچی،
جہاں سے اُس نے اپنے شہر چیچہ وطنی جانا تھا اس نے ایک رکشہ کرایہ پر لیا اور رکشہ ڈرائیور اسلم کو کہا کہ وہ اُسے بیرون لاری اڈہ لے چلے رکشہ ڈرائیور نرس کو ایک ویران جگہ پر لے گیا اس دوران مقتولہ نے مزاحمت کی تو رکشہ الٹ گیا ملزم اُس کے گلے میں دوپٹہ ڈال کر گھسیٹتا ہوا قریبی کھیتوں میں لے گیا دوپٹہ سے اس کا گلا دبا دیا جب نرس فردوس بے ہوش ہوگئی تو اُسے مردہ سمجھ کر رکشہ چھوڑ کر فرار ہوگیا اس واقعہ کے کچھ دیر بعد ایس ایچ او تھا نہ غلہ منڈی جو کہ گشت پر موجود تھے رکشہ دیکھا تو رُک گئے اور ساتھ کھیتوں میں فردوس تبسم کی کراہنے کی آوازیں آرہی تھی کھیتوں میں جاکر دیکھا تو وہ بے ہوشی کی حالت زور زور سے سانس لے رہی تھی جس پر اُسے ہسپتال پہنچایا گیا اور فردوس کے پاس سے ملنے والے کاغذات کی مدد سے اس کے والدین کو اطلاع دی مقتولہ دو روز بعد سی۔ایم۔ایچ اوکاڑہ اور اُس کے بعد سی۔ایم۔ایچ۔ملتان منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ گذشتہ رات بے ہوشی کی حالت میں دم توڑ گئی اس سے قبل پولیس نے ملزم کو 26 جولائی کو گرفتار کرلیا تھا جس نے بتایا تھا کہ وہ ڈکیٹی کی نیت سے مقتولہ کو لے گیا تھا مزاحمت پر گلا دبا دیا ،