اسلام آباد(جاوید چوہدری)کل تک پاکستان مسلم لیگ ن کے چھوٹے لیڈر جے آئی ٹی کے کردار اور شریف فیملی کے احتساب پر انگلیاں اٹھاتے رہے‘ یہ کہتے تھےلیکن آج وزیراعظم نے بھی اس احتساب اور اس جے آئی ٹی کو متنازعہ قرار دے دیا ۔وزیراعظم تین گھنٹے جے آئی ٹی کے سامنے رہے‘ سوالوں کے جواب دیئے اور باہر نکل کر ایک لکھی ہوئی تقریر پڑھ دی‘ یہ تقریر ثابت کرتی ہے پوری مسلم لیگ ن میاں نواز شریف
سے لے کر رانا ثناء اللہ تک جے آئی ٹی اور احتساب کے عمل کو سازش‘ کٹھ پتلیوں کا کھیل‘ ترقی کے پہیے کو واپس موڑنے کی کوشش‘ ملکی سلامتی کے خلاف پلاننگ اور شریف خاندان کے خلاف دشمنی سمجھتی ہے لیکن اس سازش کے پیچھے کون لوگ ہیں‘ کٹھ پتلیاں کون ہیں‘ ترقی کا پہیہ کون موڑنا چاہتا ہے اور ملکی سلامتی کو خطرے میں کون ڈال رہا ہے‘ یہ وزیراعظم نے بتایا اور نہ ہی ان کی پارٹی کے لوگوں نے تاہم عمران خان نے دعویٰ کیا۔کیا عمران خان کا انکشاف درست ہے‘ کیا واقعی میاں نواز شریف کو اس احتساب کے پیچھے عدلیہ اور فوج نظر آ رہی ہے‘ اگر ہاں تو یہ کھل کر بات کیوں نہیں کررہے‘ یہ اتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ جبکہ آج میاں نواز شریف کی باڈی لینگویج میں سکون اور اعتماد بھی تھا اور بڑے عرصے بعد قوم کو حسین نواز اور حمزہ شہباز دونوں بیک وقت وزیراعظم کے پیچھے کھڑے نظر آئے‘ جے آئی ٹی کوئی بھی فیصلہ کرے لیکن اس نے کم از کم شریف فیملی کومتحد ضرور کر دیا اور یہ جے آئی ٹی کا چھوٹا کنٹری بیوشن نہیں ہے۔