اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم محمد نوازشریف کی پانامہ کیس کی مشترکہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سرکردہ وزراء کے ہمراہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان موجود نہیں تھے جبکہ وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اپنے اعلان کے برعکس یہاں پہنچے ،انہوں نے خود قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کارکنوں کو وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر آنے سے روکا تھا ۔
فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر اکیڈمی کے باہر سرکردہ وزراء سینیٹر اسحاق ڈار ، خواجہ محمد آصف سمیت بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ موجود تھے ، پارٹی کی خواتین اراکین کا جوش وخروش دیدنی تھا ۔ گزشتہ روز وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم نوازشریف سے ان کی جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل ملاقات کی ۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے بھی وزیرداخلہ وہاں موجود تھے مگر وزیرداخلہ دیگرسرکردہ وزراء کے ہمراہ فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے سامنے کارکنوں سے اظہار یکجہتی کیلئے نہ آ سکے ۔ وزیردفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا کہ وہ وزراء کی حیثیت سے نہیں بلکہ کارکنوں کی حیثیت سے یہاں موجود ہیں اور موجود رہیں گے ۔ یہ دلچسپ امر ہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے خود کارکنوں کو وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر وہاں آنے سے روکا تھا ۔ اپنے اعلان کے برعکس خود وہاں موجود تھے۔اسحاق ڈار کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں داخل ہونے سے یہ کہہ کر روک دیا گیا کہ صرف وزیر اعظم کو طلب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے جے آئی ٹی میں اہم پیشی کے لیے پہنچ چکے ہیں تاہم اس سے پہلے وزیرا عظم جب روانہ ہوئے
تو ان کے ساتھ کسی طرح کا کوئی پروٹوکول نہیں تھا۔ جبکہ ذرائع کا کہناہے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہونے سے پہلے روزے کی حالت میں تھے ۔ اور بڑے ہی پُر اطمینان نظر آرہے تھے ۔