ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

دنیا کاایسا انوکھا اور نایاب ترین پاسپورٹ جو صرف تین افراد کے پاس ہے، یہ پاسپورٹ کس نے جاری کیا تھا؟

datetime 13  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک وقت میں صرف تین افراد کو جاری ہونے والے مالٹا کے خودمختار ملٹری آرڈر (Sovereign Military Order of Malta) کے پاسپورٹ کو دنیا کا نایاب ترین پاسپورٹ سمجھا جاتا ہے۔ کیتھولک کے اس ملٹری آرڈر کے پاسپورٹ کوان کے تین اعلیٰ ترین افسروں کو جاری کیا جاتا ہے۔ ان افسروں میں گرانڈ ماسٹر، ڈپٹی گرانڈ ماسٹر اور چانسلر شامل ہیں تاہم یہ تینوں افسران دنیا کا نایاب ترین پاسپورٹ رکھنےکے باوجود سفر کے دوران وہی پاسپورٹ استعمال کرتے ہیں، جو ان کے اپنے ممالک نے جاری کیے ہیں۔

اس پاسپورٹ کا مکمل ٹائٹل Sovereign Military Hospitaller Order of Saint John of Jerusalem of Rhodes and of Malta ہے، جسے پہلی بار 1099 میں جاری کیا گیا تھا۔1800 میں جزیرہ مالٹا چھن جانے کے بعد یہ ملٹری آرڈر روم میں دو عمارتوں محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ یہاں سے وہ اپنے ڈاک ٹکٹ، کرنسی اور پاسپورٹ جاری کرتے ہیں۔آج کل یہ کیتھولک آرڈر فلاحی تنظیم کے طور پر دنیا بھر میں صحت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔اس آرڈر یا گروپ میں 13500 نائٹس، ڈیمز اور چیپلینز کے ساتھ 80 ہزار مستقل رضا کار اور 25 ہزار ملازمین شامل ہیں۔کیتھولک آرڈر کے سپین، روس اور امریکا سمیت 106 مختلف ملکوں سے سفارتی تعلقات ہیں لیکن امریکا ، برطانیہ اور نیوزی لینڈ سمیت بہت سے ممالک ان کا پاسپورٹ تسلیم نہیں کرتے۔کیتھولک آرڈر کےموجودہ گرینڈ ماسٹر میتھو فیسٹنگ 1259 کے بعد دوسرے برطانوی ہیں، جنہوں نے یہ عہدہ حاصل کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…