کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کےمتعفی سینیٹر نہال ہاشمی کے بیان نے ایک طرف ملکی سیاست میں طوفان برپاجبکہ دوسری طرف اپنی پارٹی کو بھی بحران سے دوچار کردیا ، سینیٹر نہال ہاشمی سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے حوالے سےبھی اس سے پہلے ایک بیان دے چکے ہیں جس نے ن لیگ کومشکل میں ڈال دیاتھا،نہال ہاشمی چونکہ ن لیگ سندھ کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں اس لئے ن لیگ
سندھ میں عملی طورپرغیرفعال ہوچکی ہے جس کانقصان آئند ہ عام انتخابات میں سامنے آنے کاامکان ظاہرکیاجارہاہے ۔ن لیگی ذرائع کے مطابق پارٹی کی طرف سےنہال ہاشمی کو ماضی میں ان کے بعض بیانات کے حوالے سے تنبیہ کی جا چکی ہے کہ جس سے پارٹی شدید مشکلات کا شکار ہوئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 28مئی2017ء کو مسلم لیگ ہاؤس کارساز میں یوم تکبیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب کی اس تقریر پر وہاں موجود بعض ن لیگی رہنماؤں نے کہا کہ آپ نے آج ایک بار پھر پارٹی کو مشکل میں ڈا ل دیا ہے۔ ذرائع نے مزیدبتایا کہ تقریب میں میڈیا بھی موجود تھا ، مگر دو دن بعد اس ویڈیو کا وائرل ہونا سوالیہ نشان ہے۔ادھروفاق میں حکران جماعت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو کو وائرل کرنے میں بعض لیگی شامل ہیں جن کا مقصد نہال ہاشمی کو نشانہ بنانا تھا اوران کونشت سے محروم کرناتھالیکن اس کانشانہ پارٹی خودہی بن گئی ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت ختم ہونے اوران کوصوبائی جنرل سیکرٹری جنرل کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد عملی طورپرن لیگ سندھ میں غیرفعال ہوچکی ہے کیونکہ ن لیگ سندھ کاکوئی صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل بھی نہیں ہے کیونکہ صدرایک علامتی عہدہ جبکہ جنرل سیکرٹری ایک انتظامی عہدہ ہوتاہے اورنئے صوبائی سیکرٹری جنرل کاانتخاب بھی ن لیگ کے ایک بڑاامتحان ہوگا
جبکہ نہال ہاشمی کی صوبائی عہدے سے برطرفی اورسینیٹ سے استعفے کے بعد کئی ن لیگی رہنماان عہدوں کوحاصل کرنے کےلئے میدان میں آگئے ہیں ۔