اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاناماکیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے آج ایک مرتبہ پیش ہوئے۔حسین نوازکی جوڈیشل اکیڈمی میں پیشی کے موقع پروہاں پرموجود افراد میں دھکم پیل ہوئی جس کی وجہ سے حسین نوازکوبھی مشکلات کاسامناکرناپڑاجبکہ اس موقع پرحسین نوازکی سیکورٹی پرمعمورایک سیکورٹی اہلکارنے وہاں پراس معاملے کی کوریج کے لئے آنے والے ایک
کیمرہ مین کوتھپڑمارے اورساتھ ہی اس کوتشددکانشانہ بناتے ہوئے شدیدزخمی کردیا۔جے آئی ٹی میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے کیلئے حسین نواز اپنے وکیل کے ہمراہ جب جوڈیشل اکیڈمی پہنچے اوراس دوران حسین نوازکوسخت سیکورٹی میں جوڈیشل اکیڈمی کے احاطے میں داخل کیاجارہاتھاتواس موقع پروہاں پرموجود میڈیاکے نمائندوں نے حسین نوازسے مختلف سوالات پوچھنے کی کوشش کی لیکن حسین نوازکے ساتھ سیکورٹی سکواڈکے ایک اہلکارنے وہاں پرموجودہ ایک کیمرہ مین کوتھپڑمارناشروع کردیئے حالانکہ کیمرہ مین سوالات نہیں پوچھ رہاتھابلکہ وہ صرف کوریج کر رہاتھالیکن سیکورٹی اہلکارنے اس پرتھپڑوں کی بارش کردی اورشدید زخمی کردیاجس پروہاں موجود میڈیاکے نمائندئوں نے احتجاج کیالیکن بعدمیں انتظامیہ کی یقین دھانی پراحتجاج ختم کردیاگیااورحسین نوازکومکمل میڈیاکوریج دی گئی ۔ ۔حسین نواز جوڈیشل اکیڈمی پہنچے تو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی جنہوں نے وزیر اعظم اور حسین نواز کے حق میں نعرے بازی کی۔۔پیشی کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے حسین نوازنے کہاکہ میں نے جے آئی ٹی کے تمام سوالات کے جوابات دیئے ہیں اورضروری دستاویزات بھی پیش کردی ہیں ،ہم قانون کااحترام کرتے ہیں اگردوبارہ بلایاگیاتوپھرپیش ہوجائوں گا۔