ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

پاکستان کے اہم شہر میں خواتین اساتذہ نے درندے پن کی انتہا کر دی

datetime 28  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیروزوالہ(آئی این پی )صفائی سے انکار کرنے پر سرکاری اسکول کی دو ٹیچرز نے نویں جماعت کی طالبہ پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے معذور کردیا۔ فیروز والا میں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہائی اسکول شاہدرہ میں فجر نور معمول کی طرح ہنسی خوشی اسکول گئی

اس کی دو اساتذہ بشریٰ اور ریحانہ نے طالبہ سے کہا کہ آپ نے کلاس روم کی صفائی کیوں نہیں کی، فجر نے جب صفائی سے انکار کیا تو دونوں ٹیچرز نے طالبہ پر تشدد کرنا شروع کردیا اور پھر اسے اسکول کی چھت پر لے گئیں۔اسکول کی چھت پر لے جا کر دونوں سرکاری ٹیچرز نے ایک بار پھر فجر نور سے کہا کہ چھت کی صفائی کریں، طالبہ کے انکار پر درندہ صفت ٹیچرز نے اسے دھکا دے دیا جس پر نویں جماعت کی طالبہ سیڑھیوں سے گرتی ہوئی نیچے آن پہنچی اور اس کے بازو، ٹانگ اور ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹیں آئیں۔ اساتذہ نے پہلے تو بچی کو خود اسپتال لے جا کر علاج معالجہ کرایا تاکہ بات آگے نہ بڑھے لیکن جب بات نہ بنی تو اساتذہ نے خوف کے مارے فجر نور کے والدین کو چوٹ سے آگاہ کیا۔فجر نور کے والدین نے فوری طور پر اپنی بچی کو پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی ریڑھ کی ہڈی، بازو اور ٹانگ کا آپریشن ہوا۔ نجی ٹی وی نے معاملہ اٹھایا تو محکمہ تعلیم بھی حرکت میں آیا اور واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر متعلقہ اسکول انچارج اور دونوں ٹیچرز کو معطل کر کے انکوائری شروع کردی جب کہ پولیس نے بھی 6 روز بعد واقعہ کی ایف آئی آر درج کر کے دونوں اساتذہ کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…